اہم خبریں متفرق خبریں

ججز کے الزامات کی تفتیش تصدق جیلانی کے ذمے، شرائط کار کیا ہیں؟

مارچ 30, 2024 2 min

ججز کے الزامات کی تفتیش تصدق جیلانی کے ذمے، شرائط کار کیا ہیں؟

Reading Time: 2 minutes

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انکوائری کمیشن کی شرائط کار (ٹی او آرز) کی بھی منظوری دی۔ جن کے مطابق انکوائری کمیشن معزز جج صاحبان کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا اور تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں۔

’انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا؟ کمیشن اپنی تحقیق میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا۔ کمیشن کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ انکوائری کے دوران ضروری سمجھے تو کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا۔‘

اعلامیے کے مطابق کابینہ کے اجلاس نے معزز چھ جج صاحبان کے خط میں ایگزیکٹو کی مداخلت کے الزام کی نفی کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔ ’کابینہ ارکان کی متفقہ رائے تھی کہ دستور پاکستان 1973 میں طے کردہ تین ریاستی اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے اصول پرپختہ یقین رکھتے ہیں۔‘

کابینہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے عدلیہ کی آزادی اور دستوری اختیارات کے تقسیم کے اصول پر کامل یقین رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کابینہ کو اس خط کے بعد اپنے مشاورت اور چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔

’کابینہ نے وزیراعظم کے فیصلوں اور اب تک کے اقدامات کی مکمل توثیق وحمایت کی۔‘

اجلاس نے 25 مارچ 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججزکی جانب سے لکھے گئے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کی جناب وزیراعظم سے ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل تجویز ہوئی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے