اہم خبریں متفرق خبریں

کیا سے کیا ہو گئے، واٹس ایپ کے 15 برس

جون 19, 2024 2 min

کیا سے کیا ہو گئے، واٹس ایپ کے 15 برس

Reading Time: 2 minutes

یاہو نیوز پر ایک مضمون میں مصنف پرانوو ڈکشت کے مطابق ’سنہ 2014 میں ٹیکسٹ میسیجنگ ان چند چیزوں میں سے ایک تھی جو آپ واٹس ایپ پر کر سکتے تھے۔ اس پر کوئی ایموجی نہیں تھی جس کے ذریعے آپ اپنا ردعمل ظاہر کر سکتے، نہ ہی آپ ایچ ڈی ویڈیوز، جی آئی ایف یا سٹیکرز بھیج سکتے تھے، اس سال کے اختتام تک آپ کو اپنا میسیج پڑھے جانے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوتا تھا اور وائس یا ویڈیو کالنگ کی سہولت بھی دستیاب نہیں تھی۔ اور اس کے باوجود دنیا بھر میں 50 کروڑ سے زیادہ لوگ واٹس ایپ استعمال کر رہے تھے، وہ موبائل کمپنیوں کو ایک ایک میسیج پر رقم ادا کرنے کی بجائے دوستوں اور رشتہ داروں کو کوئی رقم ادا کیے بغیر لاتعداد میسیجز کر رہے تھے۔‘

رواں برس واٹس ایپ کو لانچ ہوئے 15 برس سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ یہ اب صرف عام لوگوں کی زندگی کا ہی اہم ترین حصہ نہیں بلکہ یہ انڈیا اور برازیل سمیت بہت سے ملکوں میں سیاسی جماعتوں کی پروپیگنڈا مشینری کا اہم ترین جزو بن چکی ہے۔

دنیا بھر میں کروڑوں کاروبار واٹس ایپ کے ذریعے صارفین تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، یہ لوگوں اور کاروباری اداروں کو رقم ارسال کرنے کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہے اور اشاعتی ادارے، برانڈز اور انفلوئنسرز اسے اپنے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اور یہ اب دو مختلف دنیائوں میں رہنے والوں کے لیے رابطے کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے۔

ہفنگٹن پوسٹ کے برطانوی ایڈیشن میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق ’دنیا بھر میں ایک ارب افراد اس ایپ کو روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا میں 25 ممالک ہی ایسے ہیں جہاں واٹس ایپ میسیجنگ ایپس میں سب سے آگے نہیں ہے۔ برطانیہ کی 58 فی صد آبادی اپنے فون پر واٹس ایپ استعمال کرتی ہے، یوں یہ ملک میں فیس بک مسینجر سے بھی زیادہ مقبول چیٹ سروس ہے۔

دوسری سروسز جیسا کہ وائبر نے مارکیٹ میں اسی طرح اثرانداز ہونے کی کوشش کی مگر وہ زیادہ دیر اپنی بقا قائم نہیں رکھ سکی۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے