عالمی خبریں

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج رہا، برطانیہ سے آسٹریلیا روانہ

جون 25, 2024 2 min

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج رہا، برطانیہ سے آسٹریلیا روانہ

Reading Time: 2 minutes

پانچ سال برطانوی حراست میں رہنے کے بعد وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو بالآخر رہا کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو جولین اسانج کی اہلیہ سٹیلا نے سماجی کارکنوں کی جانب سے مہم چلانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے شوہر کی رہائی کی تصدیق کی۔

ایکس پر ایک بیان میں سٹیلا نے پوسٹ کیا کہ ’جولین آزاد ہو گئے‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشرقی لندن میں بیلمارش کی سخت سکیورٹی والی جیل سے نکل آئے ہیں۔

’جولین اسانج کی امریکہ حوالگی ظالمانہ اقدام ہو گا‘ درخواست مسترد

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی جیل میں شادی
عدالتی دستاویزات کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے رہائی کے بدلے فوجی راز افشا کرنے کے لیے امریکی عدالت میں اعتراف جرم پر رضامندی ظاہر کی۔
جولین اسانج پر افغانستان اور عراق کی جنگوں سے متعلق امریکی فوجی راز افشا کرنے کا الزام ہے۔
جولین اسانج نے بیلمارش کی سخت سکیورٹی والی جیل میں 1901 دن گزارے۔

وکی لیکس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسانج کو لندن میں ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے اور دوپہر کو ان کو سٹینسٹڈ ایئرپورٹ پر لایا گیا جہاں سے وہ ایک طیارے میں سوار ہوئے اور برطانیہ سے روانہ ہوئے۔

میڈیا فریڈم تنظیم نے کہا ہے کہ نچلی سطح سے حمایت سے لے کر سیاسی رہنماؤں اور اقوام متحدہ تک مسلسل مہم نے ’امریکی محکمہ انصاف کے ساتھ طویل عرصے تک بات چیت کو ممکن بنایا‘، جس کے نتیجے میں ایک معاہدہ ہوا۔

میڈیا فریڈم تنظیم نے کہا ہے کہ معاہدے کو ابھی تک باضابطہ طور پر حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔

تنظیم کے مطابق اب وہ اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ اکٹھے ہو جائیں گے۔ سٹیلا نے جیل میں ایک تقریب کے دوران جولین اسانج سے شادی کی تھی۔

وکی لیکس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وکی لیکس نے حکومتی بدعنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی خبریں شائع کیں، جن میں طاقتوروں کو ان کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرایا گیا۔‘

بیان کے مطابق ’ایڈیٹر انچیف کے طور پر جولین نے ان اصولوں اور لوگوں کے جاننے کے حق کے لیے بھاری قیمت ادا کی۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اب جب ان کی آسٹریلیا واپسی ہے، ہم ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ہمارے ساتھ کھڑے رہے، ہمارے لیے لڑے، اور ان کی آزادی کی جنگ میں پوری طرح پُرعزم رہے۔ جولین کی آزادی ہماری آزادی ہے۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے