سب کو فائلر بنا کر ٹیکس کے جال میں لانا ہے: وزیر خزانہ پاکستان
Reading Time: 2 minutesخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ آئی ایم ایف اصل آمدن پر ٹیکس چاہتا ہے جو درست ہے۔ ’ہم نے سب کو فائلر بنانا ہے، ٹیکس نیٹ میں سب کو لائیں گے۔‘
جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ مالی سال کے دوران میکرو اکنامک صورتحال بہتر رہی۔ زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم رہے۔‘
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قائمہ کمیٹی کو ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 2023 میں آئی ایم پروگرام تاخیر کا شکار ہوا جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔
ً
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ملک کے مجموعی معاشی اشاریے مثبت ہیں، سٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 9 فیصد کے ساتھ ملک نہیں چل سکتا۔ ہم اس شرح کو بڑھا کر 13 فیصد کریں گے۔‘
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ جون تک 52 ارب کے روپے کے ریفنڈز جاری کیے ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پنشن پر ہر سال ایک ہزار ارب روپے دے رہے ہیں۔ نئے ملازمین کو رضاکارانہ پنشن سیکم دی جائے گی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ فوج کو اپنے پورے سروس سٹکچر میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔ اس کے لیے انہیں مزید ایک سال کا وقت دیا ہے۔‘
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے وزاتوں کو ختم کیا جائے گا۔ پی ڈبلیو ڈی کے نقصانات باعث اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
محمد اورنگزیب نے اُمید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ رواں ماہ ہو جائے گا۔ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔‘
کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور دیگر سینیئر حکام نے شرکت کی۔
چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت