لاہور میں جرمن سیاح کو لوٹنے والے تین ملزمان، چار پولیس اہلکار گرفتار
Reading Time: 2 minutesلاہور پولیس نے جرمن سیاح کو تشدد کا نشانہ بنا کر لوٹنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ غفلت برتنے والے ڈولفن سکواڈ کے چار اہلکاروں پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
منگل کو لاہور پولیس نے بتایا کہ جرمن سیاح سے لوٹ مار کرنے والے ملزمان کو غازی آباد اور برکی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان سے سیاح کا چھینا گیا کیمرہ اور موبائل فون برآمد کیا گیا۔
ملزمان نے شمالی چھاؤنی کے علاقے میں جرمن سیاح سے واردات کی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل بھی جاری ہے۔
دوسری جانب جرمن سیاح کے ساتھ لوٹ مار کی واردات کے بعد لاہور پولیس کی کارکردگی پر بھی سوال اُٹھے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد موقع پر پہنچنے والے اہلکار جرمن باشندے کو کارروائی نہ کرانے کا کہتے رہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈولفن اہلکاروں نے واردات کے بارے میں کسی اعلٰی افسر کو آگاہ نہ کیا۔ اور بغیر کوئی کارروائی کیے جرمن سیاح کو مطمئن کر کے چلے گئے۔
پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سی سی پی او نے غفلت برتنے والے ڈولفن اہلکاروں کو دفتر بلا کر گرفتار کروا دیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سنگین غفلت برتنے پر سی سی پی او بلال صدیق نے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے کر چاروں کو تھانہ سول لائنز کی حوالات میں بند کرا دیا۔
گرفتار کیے گئے ڈولفن اہلکاروں مزمل، عمیر قاصد اور حسنین شامل ہیں۔
پنجاب کی صوبائی حکومت نے جرمن سیاح کو پانچ روپے لاکھ گزشتہ روز حوالے کیے تاکہ اُن کے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔
ادھر ڈولفن پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر وقوعہ کی انکوائری کا آغاز کیا گیا۔