اوریا مقبول کا مزید ریمانڈ، ’فیک نیوز‘ والا فرحان آصف کیسے بری کیا گیا؟
Reading Time: 2 minutesفیک نیوز کے ذریعے برطانیہ میں فسادات کرانے کے الزام میں گرفتار فرحان آصف نامی شہری کو لاہور کی مقامی عدالت نے عدم شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا ہے جبکہ ولاگر اوریا مقبول جان کو مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا ہے۔
پیر کو لاہور کی ضلع کچہری میں قائم سائبر کرائم کی عدالت میں چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزم فرحان آصف کو پیش کیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل کے تفتیشی افسر نجیب اللہ نیازی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے فیک نیوز کے ذریعے برطانیہ میں فسادات کرانے کا ہے مگر جب تحقیقات کی گئیں تو معلوم ہوا کہ وہ خبر پہلے سے انٹرنیٹ پر موجود تھی جو ملزم نے شیئر کی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم فرحان آصف نے پہلے سے شیئر کی گئی خبر کو ہی اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا۔ ’ملزم سے ہر طرح تفتیش کی گئی اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔
جج کے پوچھنے پر کہ ملزم نے ’فیک نیوز‘ کس کے ساتھ شیئر اور کب ڈیلیٹ کی، تو فرحان آصف نے عدالت کو بتایا کہ اُس نے چھ گھنٹے بعد ہی ویب سائٹ سے خبر کو ہٹا دیا تھا۔
عدالت سے تفتشی نجیب اللہ نیازی نے استدعا کی کہ ملزم فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ایف آئی اے نے ہتھکڑیاں کھول دیں۔
دوسری جانب اوریا مقبول جان کے خلاف سائبر کرائم مقدمے میں ایف آئی اے نے ملزم کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
لاہور ضلع کہچری کے ڈیوٹی مجسٹریٹ حامد الرحمن ناصر نے کیس کی سماعت کی۔
چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی مںظوری کے بعد پیش کیے جانے والے ملزم اوریا مقبول کو مزید چار دن کے لیے تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا۔
ایف آئی اے کے تفتیشی کی جانب سے مزید دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔