اہم خبریں متفرق خبریں

مارشل کا نفاذ، جنوبی کوریا کے صدر سے ’بغاوت‘ کے الزام میں پولیس کی تفتیش

دسمبر 5, 2024 < 1 min

مارشل کا نفاذ، جنوبی کوریا کے صدر سے ’بغاوت‘ کے الزام میں پولیس کی تفتیش

Reading Time: < 1 minute

جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کا اعلان کرنے والے صدر کو ’بغاوت‘ کے الزام میں پولیس کی تفتیش کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی کوریا کی پولیس کے سینیئر افسر نے جمعرات کو بتایا کہ پولیس نے صدر یون سک یول سے مارشل لا کے اعلان پر مبینہ ’بغاوت‘ کے الزام میں تفتیش شروع کر دی ہے۔

جاری کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کی قومی پولیس ایجنسی کے نیشنل انویسٹی گیشن ہیڈ کوارٹر کے سربراہ وو جونگ سو نے قومی اسمبلی میں قانون سازوں کو بتایا کہ ’مقدمے کی جانچ تفویض کر دی گئی ہے۔‘

جنوبی کوریا کے صدر نے پورے ملک کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب منگل کی رات اچانک ہی انھوں نے اس ایشیائی جمہوریت میں تقریبا 50 سالہ بعد پہلی بار مارشل لا لگانے کا اعلان کیا۔

یون سوک یول کا یہ انتہائی اقدام، جس کا اعلان رات دیر گئے ٹی وی پر نشر کیا گیا، بظاہر ریاست مخالف قوتوں اور شمالی کوریا کے خطرے کے پیش نظر اٹھایا گیا تاہم جلد ہی یہ واضح ہو گیا تھا کہ اس کی اصل وجہ بیرونی خطرات نہیں بلکہ ان کی اپنی سیاسی مشکلات تھیں۔

تاہم اس اعلان کے بعد ہزاروں لوگ پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کے لیے جمع ہو گئے اور اپوزیشن کے اراکین اسمبلی مارشل لا ختم کروانے کے لیے ایمرجنسی ووٹ دینے پہنچے۔

چند ہی گھنٹوں کے اندر شکست خوردہ صدر نے پارلیمنٹ کے ووٹ کو تسلیم کرتے ہوئے مارشل لا ختم کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے