یونان کشتی حادثے میں ایک پاکستانی کی موت کی تصدیق، 47 بچا لیے گئے
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ کشتی ڈوبنے کے حادثے میں تاحال ایک پاکستانی کے مرنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اتوار کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق یونان کے جزیرے کریٹ کے جنوب میں گزشتہ روز کشتیوں کے الٹنے کے واقعات کے بعد بچائے جانے والوں میں 47 پاکستانی بھی شامل ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’اس مرحلے پر ہم ہلاک یا لاپتہ پاکستانی شہریوں کی تعداد کی تصدیق کرنے سے قاصر ہیں۔‘
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایتھنز میں پاکستان کا سفارت خانہ ہیلینک کوسٹ گارڈ اور چانیا کے کوسٹ گارڈ کے ساتھ رابطے میں ہے، جو تلاش اور بچاؤ کا آپریشن کر رہے ہیں۔ ’سفارتخانے کے اہلکار بازیاب کرائے گئے پاکستانیوں سے ملنے اور انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے کریٹ پہنچ گئے ہیں۔‘
وزارت خارجہ نے یونان میں پاکستانیوں کی سہولت کے لیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا ہے۔
ادھر پاکستان کے وزیرِاعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ’وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر یونان میں پاکستانی سفارتخانے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیےخصوصی سیل قائم کیا گیا ہے اور پاکستانی سفارتخانہ ریسکیو کیے گئے افراد اور ان کے اہل خانہ کے مابین روابط اور ان کی مدد کے لیے سرگرم ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’وزیرِاعظم کی ہدایت پر نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار واقعے میں متاثرہ پاکستانیوں کی نشاندہی و مدد کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔‘
قبل ازیں پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش میں یونان کے قریب ڈوبنے والی کشتی میں اپنے شہریوں کی اموات کے بعد واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
بیان میں وزیر داخلہ نے پاکستانیوں کی اموات پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔