ضلع کرم میں فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر زخمی، پاراچنار کا قافلہ رُک گیا
Reading Time: < 1 minuteمتشدد مسلکی گروہوں کے تصادم سے متاثرہ خیبر پختونخوا کے ضلع کُرم میں ڈپٹی کمشنر اور اُن کے گارڈز کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود زخمی ہوئے ہیں۔
کمشنر کوہاٹ اور ڈی آئی جی موقع پر موجود ہیں جہاں ٹل سکاوٹس کے اعلی حکام بھی پہنچے ہیں۔
فائرنگ سے زخمی ڈپٹی کمشنر کو علیزئی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر کی حالت خطرے سے باہر ہے، اور اُن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کا بندوبست کیا جارہا ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پاراچنار جانے والے قافلے کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر قافلےکے لیے راستے کو کلیئر کرنے کے لئے بگن گئے تھے.
بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافر قافلے پر فائرنگ میں پچاس افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کا بدلہ لینے کے لیے وہاں حملہ کیا گیا تھا.
قبل ازیں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا تھا کہ قافلہ 75 گاڑیوں پر مشتمل ہے۔
دو روز قبل علاقے کے سُنی اور شیعہ قبائل کے مابین امن معاہدے کے بعد حکام نے کہا ہے کہ امدادی قافلہ پولیس کی حفاظت میں جائے گا۔
جمعے کی رات چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چُوہدری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ضلع کرم میں اہل سنت اور اہل تشیع کمیونیٹیز کے درمیان امن معاہدہ طے پا چکا ہے۔