چین نے ’جنگی بنیادوں پر‘ سفارتی ’کارروائیوں‘ کے ذریعے امریکہ کو کیسے پیچھے دھکیلا؟
Reading Time: < 1 minuteچین نے بیجنگ میں سویلین حکومتی اہلکاروں کو ’جنگی بنیادوں پر‘ سفارتی کارروائیوں کے ذریعے دوسرے ممالک کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محصولات کے خلاف سخت مؤقف کے ساتھ سامنے آںے کی ترغیب دی ہے۔
اتوار کو خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اس معاملے سے واقف چار ذرائع سے تصدیق کے بعد رپورٹ کیا کہ کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداروں نے چین کے ردعمل کو مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
حکومتی ترجمانوں نے سوشل میڈیا کا محاذ سنبھالا ہے اور ایسے ویڈیو کلپس شائع کر رہے ہیں جن میں چین کے سابق رہنما ماؤزے تنگ نے کہا تھا کہ ’ہم کبھی نہیں ہٹیں گے۔‘
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے کئی الیکٹرانک آلات کو جوابی ٹیرف میں چھوٹ دے دی ہے جس سے جہاں چین کے ساتھ تجارتی جنگ کی شدت میں کمی آئی ہے وہیں ایپل اور دوسری بڑی ٹیک کمپنیوں کو فائدہ بھی ہو گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رات گئے سامنے آںے والے یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ سمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دوسرے آلات اس ٹیرف سے مستثنیٰ ہوں گے جن کا اعلان پچھلے ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا اور وہ لاگو بھی ہو گیا تھا۔