’ناممکن شرائط‘،غزہ جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کی پیشکش مسترد
Reading Time: < 1 minuteحماس نے فضائی حملوں میں مزید 43 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی تازہ ترین پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حماس کے ترجمان نے جمعے کو بیان میں کہا کہ ’بینجمن نیتن یاہو جزوی معاہدوں کو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے ایک کور کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ہم اس پالیسی کا حصّہ نہیں بنیں گے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حماس نے ’جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کے تبادلے، غزہ کی پٹی سے قبضہ ختم کرنے اور تعمیرِ نو کے آغاز پر مشتمل ایک جامع ڈیل کا مطالبہ کیا ہے۔‘
اسرائیل کی جانب سے 45 دنوں کے لیے جنگ بندی کی تجدید کی نئی پیشکش میں حماس سے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عسکریت پسندوں نے جمعے کو اس تجویز کو ’ناممکن شرائط‘ عائد کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔
جمعے کو غزہ پٹی کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں اسرائیلی قابض افواج کے حملوں کے نتیجے میں 50 سے زائد فلسطینی شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے تھے۔
متاثرین میں براکا خاندان کے 10 افراد بھی شامل ہیں جو خان یونس کے قریب واقع گھر پر ہونے والے حملے میں مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے اہلکار جنوبی شہر رفح کے قریب شبورا اور تل السلطان کے علاقوں اور شمالی غزہ میں متحرک ہیں جہاں اس نے غزہ شہر کے مشرق میں بڑے علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
گذشتہ مہینے اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی ختم کر دی تھی جس کی وجہ سے کشیدگی بڑی حد تک کم ہو گئی تھی۔ تاہم، اس کے بعد سے اسرائیل نے ایک تہائی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔