زمین پھٹے یا آسمان گرے فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا: سپریم کورٹ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کے دوران التواء مانگنے پر پنجاب حکومت کے سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کی ہے۔
منگل کو پنجاب حکومت نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگا تو بینچ میں شامل ججز نے التواء مانگنے پر پنجاب حکومت کے سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کی اور جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ
التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آئیں۔
انہوں نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے پوچھا کہ شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے بتایا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کریں شیخ رشید پچاس مرتبہ ایم این اے بن چکا ہے، شیخ رشید بزرگ آدمی ہے کہاں بھاگ کر جائے گا۔
وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا، زمین پھٹے یا آسمان گرے اس عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔
شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے سماعت رواں ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کی تو عدالت نے کہا کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے اس کی پرواہ نہ کریں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔