جوابی کارروائی کے لیے مسلح افواج کو مکمل اختیار دے دیا: پاکستان
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اپنے بےگناہ شہریوں کی ہلاکت اور خومختاری کی کُھلی خلاف ورزی کے بدلے دفاع میں جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہوئے مسلح افواج کو مکمل اختیار دے دیا گیا ہے۔‘
بدھ کو ملک کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کے زیرِ صدارت منعقد ہوا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں انڈیا کی بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی کارروائی کے سنگین مضمرات پر غور کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انڈیا نے پاکستان کی خودمختار حدود میں مختلف مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کیے۔
’من گھڑت دہشتگرد کیمپوں کی موجودگی کا بہانہ بنا کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے جبکہ مساجد سمیت شہری انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔‘
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے ان غیرقانونی اقدامات کو پاکستان کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت واضح طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں شمار کیا۔‘
’انڈیا کی فوج کی جانب سے بے گناہ خواتین و بچوں سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک شرمناک اور گھناؤنا عمل ہے جو انسانی اخلاقیات اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان انڈیا کے الزامات کو پہلے ہی واضح اور دوٹوک انداز میں مسترد کرچکا ہے جن میں پاکستان میں دہشتگرد کیمپوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
’پاکستان کے معصوم شہریوں پر حملہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ انڈیا نے ایک بار پھر ہوش اور عقلیت کے تمام تقاضوں کو روندتے ہوئے خطے میں آگ بھڑکا دی ہے جس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری انڈیا پر عائد ہوگی۔‘
پاکستان کی مسلح افواج نے انڈیا کی جارحیت کے خلاف پاکستان کی علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کیا اور اس دوران پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں اور ڈرونز کو مار گرایا گیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’انڈیا کی کُھلی جارحیت پر پوری پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کی جرات، بہادری اور بروقت دفاعی اقدامات کو بھرپور سراہتی ہے۔ قوم ہر طرح کی ممکنہ جارحیت کے خلاف یکجہتی اور عزم کے ساتھ کھڑی ہے۔‘