محدود جنگ میں انڈیا نے پاکستان کے 9 مقامات کو نشانہ بنایا، جوابی کارروائی جاری
پاکستان اور انڈیا کے درمیان محدود پیمانے پر جنگ چھڑ گئی ہے جس میں انڈیا کے مطابق اُس نے پڑوسی ملک کے 9 مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان کی فوج نے جوابی کارروائی میں انڈین چیک پوسٹوں اور فضائیہ کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔
بہاولپور اور مظفرآباد پر گرنے والے انڈین میزائلوں سے متعدد عام شہریوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
انڈیا کی وزارت دفاع نے رات گئے ایک اعلامیے میں دعویٰ کیا کہ انڈین آرمی نے پاکستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں 9 اہداف کو نشانہ بنایا جہاں سے انڈیا کے خلاف ’دہشت گردی‘ کی منصوبہ بندی اور احکامات دیے گئے۔
انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت مجموعی طور پر 9 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق یہ کارروائیاں نہایت محتاط، محدود اور غیر اشتعال انگیز نوعیت کی تھیں، جن میں کسی پاکستانی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ آج بعد از دوپہر دی جائے گی۔
ادھر افواج پاکستان کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ’انڈیا نے پاکستان میں 6 مقامات پر 24 حملے کیے ہیں جن میں 8 اموات ہوئیں جبکہ 35 افراد زخمی ہوئے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بدھ کی علی الصبح نیوز بریفنگ میں تصدیق کی کہ ’انڈیا نے پاکستان میں پانچ جگہوں پر فضا سے میزائل داغے ہیں جن میں مریدکے، احمدپور شرقیہ، کوٹلی، باغ اور مظفرآباد شامل ہیں۔‘
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ ’پاکستان وقت کا تعین کر کے انڈیا کے بزدلانہ حملے کا بھرپور جواب دے گا۔‘
ان کے مطابق ’پاکستان کی جانب سے انڈیا کے خلاف زمین اور فضا سے جوابی کارروائی جاری ہے۔‘
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ انڈیا نے احمد پور شرقیہ میں مسجد کو نشانہ بنایا جس میں پانچ افراد مارے گئے جبکہ 31 زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں تین سال کی ایک بچی بھی شامل ہے۔
احمد پور شرقیہ میں مسجد سبحان کو نشانہ بنایا گیا، مظفر آباد میں شاہی والی جگہ پر مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک مرد کی جان چلی گئی جبکہ ایک زخمی ہے۔
کوٹلی میں مسجد کو نشانہ بنایا گیا، 16 سال کی لڑکی اور 18 سال کا لڑکا مارے گئے۔
سیالکوٹ کے شمال میں کوٹلی لوہاراں میں دو حملے کیے گئے، تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔