متفرق خبریں

لبنان میں جشن کے دوران ہوائی فائرنگ پر سزا کے قانون میں ترمیم کیا ہے؟

مئی 16, 2025

لبنان میں جشن کے دوران ہوائی فائرنگ پر سزا کے قانون میں ترمیم کیا ہے؟

لبنان کی پارلیمنٹ نے ہوائی فائرنگ کرنے والوں کی سزا دو گنا کرنے کے لیے قانون میں ترمیم منظور کر لی ہے۔

جمعرات کو اس قانون میں ایک ترمیم کی منظوری دی جس کا مقصد جشن کے موقع پر ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے لیے سزاؤں کو دو گنا کرنا ہے۔

نئے قانون میں ان افراد کے لیے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں جو حالیہ برسوں میں متعدد شہریوں کو زخمی کرنے اور ہلاکتوں کا باعث بنے ہیں۔
یہ کارروائی لبنانی فوج کی کمان کی جانب سے شمالی لبنان اور عکر گورنریٹس میں گزشتہ اتوار کے بلدیاتی انتخابات کے دوران گولیاں چلانے والوں کی شناخت کی کوششوں کے تحت آٹھ افراد کی گرفتاری کے اعلان کے بعد ہوئی ہے۔
فوج کے یونٹوں نے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلیجنس گشت کے تعاون سے متعدد مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپہ مارا اور ان کے پاس موجود ہتھیار اور گولہ بارود ضبط کیا۔
شمالی اور عکر گورنریٹس کے آسمانوں کو گزشتہ اتوار کی رات گولیوں کی روشنی نے اس وقت منور کر دیا تھا جب میونسپل انتخابات میں امیدواروں کی جیت کا جشن منایا گیا۔
بلدیاتی االیکشن میں مقامی خاندان روایتی طور پر سٹی کونسلوں کی نشستوں کے لیے مقابلہ کرتے ہیں جو ان علاقوں کے معاملات کو چلاتی ہیں۔
جشن منانے والے فائرنگ سے عکر کے قصبے عین الدہاب سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان محمد جہاد خالد زخمی ہو گیا۔
سر میں گولی لگنے کے بعد بھی وہ اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کیے جانے کے بعد وہ کوما میں ہے۔
صحافی ندا اندراوس بھی جشن منانے والو کی گولی لگنے سے زخمی ہوگئیں۔
لبنانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن انٹرنیشنل کی اپنی ٹیم کے ساتھ انتخابات کی کوریج کے دوران گاڑی میں چھید ہوا اور گولی ان کی ٹانگ میں لگی۔

صحافی اندراوس، جو اس واقعے سے خوفزدہ ہیں – خاص طور پر چونکہ گولی ان کی ٹانگ کے بجائے ان کے سر میں لگ سکتی تھی – نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کیا کہ ’لبنان میں ایک آوارہ گولی زندگی کی قدر بتاتی ہے۔‘

متاثرین کے اہل خانہ اکثر نامعلوم افراد کے خلاف عدالت اور سکیورٹی ایجنسیوں سے رجوع کرتے ہیں۔

بہت سے مجرم سزا سے بچ جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں بار بار ایسے سانحات رونما ہوتے ہیں جہاں سکول میں معمولی کامیابی پر بھی جشن منانے کے لیے فائرنگ ہوتی ہے۔

ہوا میں آتشیں اسلحے سے فائر کرنے پر پابندی کا قانون بتاتا ہے کہ اگر ایسی حرکتیں کسی شخص کی بیماری یا معذوری کا باعث بنتی ہیں جس کی وجہ سے وہ 10 دن سے کم کام سے محروم رہتا ہے تو مجرم کو نو ماہ سے تین سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، اس کے علاوہ سرکاری کم از کم اجرت کے 10 سے 15 گنا تک جرمانے کی سزا ہو گی۔

رکن پارلیمنٹ وداہ الصادق نے کہا کہ اس ترمیم سے سزا کی مدت میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سے پہلے سزا چھ ماہ سے تین سال تک تھی، اب یہ ایک سال سے شروع ہوتی ہے اور چھ سال تک جا سکتی ہے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے