نواز شریف تقاریر پابندی کیس
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جسٹسں عامر فاروق نے کی ہے _ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے وکیل مخدوم نیاز انقلابی نے دائر کر رکھی ہے _
درخواست میں نواز شریف، سیکرٹری انفارمیشن اور چئیرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے _ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئیے جانے کے بعد نواز شریف مسلسل عدالتوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں، نواز شریف کو توہین عدالت میں سزا دی جائے، نواز شریف کی تقاریر پر آئینی طور پر پابندی لگائی جائے، نواز شریف نے ججز کی کردار کشی کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے، نواز شریف سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججز کے خلاف مسلسل زہر اگل رہے ہیں، نواز شریف عوامی مجالس میں دھمکی آمیز تقاریر بھی کر رہے ہیں، عدالت نواز شریف کو بتائے کہ اسے کیوں نکالا، نواز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ کےججز کوپی سی او جج قرار دیا جارہا ہے _
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں اسی نوعیت کا ایک کیس 23 فروری کو سنا جائے گا، دونوں کیسز میں مماثلث تو نہیں؟ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے دیں، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کے بعد آپ کی درخواست دیکھیں گے، سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی گئی _