پاکستان پاکستان24

سینٹ الیکشن میں خریداری کی تحقیقات کی جائیں، نواز شریف

مارچ 5, 2018 2 min

سینٹ الیکشن میں خریداری کی تحقیقات کی جائیں، نواز شریف

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ ہمارا ملک ہے کسی فرد واحد کا ملک نہیں، بائیس کروڑ عوام کو جہاں ہانکیں وہ وہاں چلے جائیں ایسا نہیں ہوسکتا، مجھے حکومت اور پارٹی صدارت سے باہر کیا گیا _

نوازشریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے نااہل کیا عوام مجھے اہل قرار دے رہے ہیں، یہ مجھے پارٹی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہیں عوام مجھے قائد مانتے ہیں،  انہوں نے مجھے وزارت عظمی سے ہٹایا عوام نے اس فیصلے کو مسترد کردیا کیونکہ اس فیصلے میں جان نہیں تھی، ہم نے سچ کو سچ کہنا ہے اور باطل کو باطل، یہی ہمارا مقصد ہے، پچھلے ستر سال جس حال میں گزرے ائندہ ستر سال اس حال میں نہیں گزریں گے _

سابق وزیراعظم نوازشریف کہتے ہيں پاکستان کےعوام پوری طرح سے محسوس کر رہے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کامؤقف بالکل صحیح ہے۔ جوظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا، وہ سب سے بڑا ظالم ہے،سينيٹ اليکشن ميں پيسہ چلا اس کا بھي حساب ہونا چائيے _

سابق وزيراعظم نوازشریف نے کہا ہمارے امیدوار سے شیر کا نشان بھی چھین لیا گیا اور سرگودھا میں بھی ہمارے امیدوار نے کسی اور نشان پر الیکشن لڑا اور کامیاب ہوا، کیا نشان چھینے سے یہ ہمارا نشان مٹا دیں گے۔

نوازشريف نے کہا تم جتنا ظلم کرو گے، عوام اتنا ہی مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیں گے، عوام محسوس کررہے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کا مؤقف بالکل صحیح ہے اور اب میں نہیں کہتا، عوام کہتی ہے ووٹ کو عزت دو۔
نواز شریف نے کہا بغیرکسی وجہ کے وزیراعظم کو باہرنکال کرپھینک دیا گیا، منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے نکال کر باہر پھینکنا عوام اب برداشت نہیں کریں گے۔
نوازشريف کا کہنا تھا جو ظلم برداشت کرتا رہتا ہے اور ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا، وہ سب سے بڑا ظالم ہے، ہم نےغلط کو کہنا اور صحیح کو کہنا ہے، ملک کے آئندہ 70 سال پچھلے 70 سالوں کی طرح نہیں گزرنے چاہئیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جہاں پیسہ چلا اور ووٹ خریدے، اس کا حساب کتاب ہونا چاہیے، جس کا ایک رکن بھی صوبے میں نہ ہو وہاں امیدوار کھڑا کرے، یہیں سے دھاندلی لگتی ہے جب کہ ہمارے سینیٹرز نے نشان کے بغیر الیکشن لڑا،
یہ کسی فرد واحد کا ملک نہیں عوام نے پہلے ہی دن فیصلے کو رد کردیا، اگر فیصلے میں کوئی جان ، کوئی بنیاد ہوتی تو عوام مانتے

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے