ٹرسٹ ڈیڈ پر گواہی
Reading Time: 2 minutesاحتساب عدالت میں لندن فیلٹس ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ واجد ضیا کا کہناتھا کہ 25 جون تک کسی گواہ نے نہیں کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔ نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ پر مریم نواز اور بطور گواہ کپٹن ر صفدر کے دستخط ہیں۔ جبکہ مریم نواز کی طرف سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے ۔۔۔
نواز شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت کے دوران نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن صفدر موجود تھے۔۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے استغاثہ کے گواہ سے جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو ٹرسٹ ڈیڈ کی تصدیق نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ واجد ضیا نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا تھا کہ نیلسن اور نیسکول کا اصل بینیفشل مالک کون ہے
جرح پرواجد ضیا نے بتایا کہ 25 جون تک کسی گواہ نے نہیں کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔ نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ پر مریم نواز اور بطور گواہ کپٹن ر صفدر کے دستخط ہیں۔ کیپٹن ر صفدر نے تصدیق کی یہ ٹرسٹ ڈیڈ کی اصل کاپی ہے ۔کیپٹن ر صفدر یہ بتانے میں ناکام رہے کہ ٹرسٹ ڈیڈ کس جائیداد سے متعلق تھی
دوران سماعت واجد ضیاء اور امجد پرویز کے درمیان جملے بازی بھی ہوئی۔ واجد ضیا نے کہا آپ عدالت میں لکھوا دیں کہ مریم نواز کی طرف سے ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی گئی۔ امجد پرویز نے کہا کہ وہ کیوں لکھوائیں کہ ٹرسٹ ڈیڈ مریم نواز کی طرف سے جمع کرائی گئی ۔ جس پر استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ ٹرسٹ ڈیڈ اصلی نہیں
واجد ضیا نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کا بغور جائزہ لیئے بغیر مریم نواز کا انٹرویو کیا، ٹرسٹ ڈیڈ پانچ جولائی کو سپیشل کورئیر سروس کے ذریعے کوئسٹ سولسٹر کو بھجوائی گئی چھ جولائی کو ٹرسٹ ڈیڈ ریڈلے کو ملی
مریم نواز کے وکیل نے سوال کیا کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی جے آئی ٹی نے کب خالی کی؟ واجد ضیا نے بتایاکہ 22 جولائی کو تمام دستاویزات جو سپریم کورٹ کے قبضے میں چلی گئیں ، ڈپٹی رجسٹرار نے وصولی کے دستخط کیئے ۔ گواہ کا کہناتھا کہ جتنی باتیں آپ پوچھ رہے ہیں ہم لکھتے تو 100 والیم بنتے۔۔۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔۔۔۔۔