’ایک سال میں قیدی سے سفارتکار بن گئے‘
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے دورے پر آئے افغان طالبان کے ایک وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزارت خارجہ آمد ہوئی ہے۔
وفد کی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری کی گئی ملاقات میں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغان طالبان کے وفد کا استقبال کرنے والوں میں وزیر خارجہ کے ساتھ پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض بھی موجود ہیں۔
وفود کی سطح پر ملاقات میں طالبان وفد کے سامنے بیٹھے پاکستانی حکام میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ جنرل فیض بیٹھے ہیں۔
آئی ایس آئی کے سربراہ طالبان وفد کے رہنماؤں سے گلے ملے۔
خیال رہے کہ طالبان وفد کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر ہیں جو گذشتہ سال اکتوبر تک پاکستان کے خفیہ ادارے کی قید میں تھے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وفد کو وزارت خارجہ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دو طرفہ برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں ۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گذشتہ چالیس برس سے افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ دونوں ممالک یکساں طور پر بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، صدق دل سے سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے افغانستان میں قیام امن کیلئے ’مذاکرات‘ ہی مثبت اور واحد راستہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ آج دنیا، افغانستان کے حوالے سے ہمارے موقف کی تائید کر رہی ہے۔
’پاکستان خوش دلی کے ساتھ گذشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین بھائیوں کی میزبانی کرتا آ رہا ہے۔پاکستان نے افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت نہایت ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا ہے۔‘
بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ’پرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے اور ہماری خواہش ہے کہ فریقین مذاکرات کی جلد بحالی کی طرف راغب ہوں تاکہ دیرپا، اور پائیدار امن و استحکام کی راہ ہموار ہو سکے۔‘
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق افغان طالبان کے اعلیٰ سطحی وفد نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی اور فریقین کا مذاکرات کی جلد بحالی کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان افغان امن عمل کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا مصالحانہ کردار صدق دل سے ادا کرتا رہے گا۔