پاکستان میں مہنگائی بڑھے گی، عالمی بنک
Reading Time: 2 minutes عالمی بینک کے مطابق سال 2020 میں پاکستان میں ترقی کی شرح 2.4 فیصد رہے گی جبکہ پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سےمشروط اور پاکستان کے بڑھتےقرضوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت غیر محفوظ رہنے کا خدشہ بھی ہے۔
پاکستان کی معاشی صورتحال پر عالمی بنک نے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اگلے سال مہنگائی بڑھے گی۔
عالمی بینک کے مطابق سال 2019 میں پاکستان میں ترقی کی شرح 3.3 فیصد رہے گی،پاکستان میں ترقی کی شرح میں کمی کی وجہ سخت مانیٹری پالیسی ہے سال 2021 میں پاکستان میں ترقی کی شرح 3 فیصد رہنے کی توقع ہے ادارہ جاتی اصلاحات سے پاکستانی معیشت کی صورتحال میں بہتری کی امید ہے پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سےمشروط ہے۔
پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری بین الاقوامی مارکیٹوں میں استحکام سےبھی مشروط ہے پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری سیاسی اور سیکیورٹی خطرات میں کمی سے منسلک ہے سال 2020 میں مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے پاکستان میں کرنسی کی شرح تبادلہ بھی بدلنےکاامکان ہے سال2021 میں منھگائی کی شرح 8.3 فیصد رہنے کی توقع ہے سال 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی ہی کا 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
مالی سال2021 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.2 فیصد تک رہے گا کرنسی کی شرح تبادلہ میں اضافے سے برآمدات میں اضافہ درآمدات معقول ہونے کی توقع ہے سال 2020 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 7.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے مالی سال 2021 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 6.2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے پاکستان کےبڑھتےقرضوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت غیرمحفوظ رہنے کا خدشہ ہےمیکرواکنامک اصلاحات کی وجہ سے غربت میں کمی رکی رہے گی غربت میں اضافے کی دوسری وجہ شرح نمو میں کمی اور مہنگائی میں اضافہ ہے۔