پاک افغان سرحد کھولنے کاحکم
Reading Time: < 1 minuteوزیراعظم نوازشریف نے افغانستان کے ساتھ سرحد کوفوری طور پر کھولنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے تانے بانے افغان سرزمین سے ملتے ہیں تاہم سرحدیں بند رہنے سے دونوں ممالک کے لوگوں کو معاشی نقصان ہوتا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سرحد کھولنے کا فیصلہ جذبہ خیرسگالی کے طور پر کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی وزیراعظم نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ جن وجوہات کی بناء پر سرحد بند کی گئی تھی، ان کے تدارک کے لیے افغان حکومت اقدامات کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن و سلامتی کے لیے افغانستان میں دیرپا امن ناگزیر ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغان حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رابطے ہیں اور سرحدوں کا زیادہ دیر بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد چمن اور طورخم کے مقام پر پاک-افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
گذشتہ ماہ پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات میں سے کئی کی ذمہ داری ’جماعت الاحرار‘ نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جس کی قیادت افغانستان میں موجود ہے، پاکستان نے افغان حکومت سے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے 76 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست بھی افغان حکومت کو فراہم کی تھی۔