پاکستان

مشعال خان قتل کے اصل ملزم

اپریل 17, 2017 2 min

مشعال خان قتل کے اصل ملزم

Reading Time: 2 minutes

مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل کیے گئے مشعال خان کے زخمی دوست اور کلاس فیلو عبداللہ نے اپنے حلفیہ بیان میں اہم انکشاف کیے ہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محب الرحمان کی عدالت میں جمع کرائے گئے تحریری بیان میں مشتعل طلبہ کے ہجوم کے ہاتھوں زخمی ہونے والے طالب علم عبداللہ نے کہاہے کہ تیرہ اپریل کو وقوعے کی صبح گیارہ بجے کے لگ بھگ ایک دوست محمد عباس کا فون آیا اور اس نے شعبہ صحافت میں آنے کیلئے کہا، یہی عباس اصل سازشی تھا، جب شعبہ صحافت پہنچا تو وہاں کلاس کانمائندہ محمد بشیر جو کہ اصل منصوبہ ساز تھا، پہلے ہی دیگر طلبہ کے ساتھ موجود تھا جنہوں نے مشعال خان، زبیر اور مجھ پر توہین رسالت کا الزام عائد کیا۔ بیان کے مطابق عبداللہ کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ الزام فوری طور پر سختی سے رد کیا، اور کلمہ سنایا، اردو اور پشتو میں کلمے کا ترجمہ کیا، جس کے بعد مجھے کہاگیاکہ مشعال خان نے اسلام کے خلاف سخت باتیں کی ہیں اس پر بیان دوں جس کو یہ کہہ کر انکار کیاکہ مشعال خان کی زبان سے کبھی گستاخانہ کلمات نہیں سنے۔ اس دوران مجھے اساتذہ اداریس، فاروق اور ضیاءنے چیئرمین آفس کے باتھ روم میں بند کردیا تاکہ مشتعل طلبہ مجھے جسمانی طورپر نقصان نہ پہنچا سکیں۔ اس سے قبل مجھے کلرک کے دفتر میں بھی بند کیا گیا تھا، مذکورہ اساتذہ نے طلبہ اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جس دوران ہجوم اکھٹا ہوگیا، ہمیں علم نہیں تھاکہ ہاسٹل میں مشعال خان کی کیا صورتحال ہے، یونیورسٹی کی انتظامیہ خرابیوں پر تنقید کی وجہ سے مشعال خان کے سخت خلاف تھی کیونکہ اس نے پشتو ٹی وی خیبر نیوز کو دیے گئے انٹرویومیں کئی باتیںکی تھیں جن کی ویڈیو بھی دستیاب ہے۔ عبداللہ کے بیان کے مطابق اسی دوران مشتعل طلبہ کے ہجوم نے باتھ روم کا دروازہ توڑ کر مجھے باہر نکالا اور لاتوں اور گھونسوں سے مارنا شروع کردیا۔عبداللہ کا کہنا ہے کہ اسی دوران مقامی پولیس پہنچ گئی اور مجھے مشتعل ہجوم سے بچایا، اس کا کہنا ہے کہ شعبہ صحافت کے کچھ طالب علم جو اسے جانتے اور معصوم سمجھتے تھے انہوں نے بھی بچانے کیلئے کوشش کی۔ عبداللہ کے بیان کے مطابق وہ وقوعے کے روز مشعال خان سے نہیں ملا تھابلکہ ایک روز قبل ملاقات ہوئی تھی۔ عبداللہ نے کہاہے کہ وہ کئی ملزمان کو شناخت کرسکتا ہے جس میں یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے