اہم خبریں پاکستان24 عالمی خبریں

افغان فورسز ناکام رہیں تو امریکہ زیادہ کچھ نہیں کر سکے گا: پینٹاگون

اگست 10, 2021 2 min

افغان فورسز ناکام رہیں تو امریکہ زیادہ کچھ نہیں کر سکے گا: پینٹاگون

Reading Time: 2 minutes

طالبان کی جانب سے چھٹے صوبائی دارالحکومت پر قبضے کے بعد امریکہ نے افغانوں کو اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لیے کہا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کے مطابق امریکہ کو صورتحال پر گہری تشویش ہے لیکن افغان سکیورٹی فورسز کے پاس شدت پسند گروپ سے لڑنے کی اہلیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے حملوں کا دفاع افغان سکیورٹی فورسز پر منحصر ہے اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہیں تو پینٹاگون زیادہ کچھ نہیں کر سکے گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر افغان سکیورٹی فورسز اس لڑائی میں اپنی اہلیت نہ دکھا سکیں تو امریکی فوج کیا کر سکتی ہے، کربی نے جواب دیا کہ ’زیادہ کچھ نہیں۔‘

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ کا فوجی مشن افغانستان میں 31 اگست کو ختم ہو جائے گا، افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا اور وہ امریکہ کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ کے لیے مختص نہیں کریں گے۔

پیر کو محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل داد قطر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ طالبان پر زور دیں گے کہ وہ اپنی جارحیت ختم کریں اور سیاسی حل کے لیے بات چیت کریں۔‘

تین روزہ مذاکرات میں حکومتی نمائندے اور کثیرالجہتی ادارے تشدد میں کمی، جنگ بندی اور طاقت کے زور پر حکومت قبول نہ کروانے پر زور دیں گے۔‘

طالبان نے پیر کو افغانستان کے چھٹے صوبائی دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

ایبک میں قانون ساز ضیاالدین ضیا نے بتایا کہ ’اس وقت طالبان پولیس ہیڈ کوارٹرز اور کمپاؤنڈز پر قبضے کے لیے افغان فورسز سے لڑ رہے ہیں۔ دارالحکومت کے بہت سے علاقے طالبان کے قبضے میں جا چکے ہیں۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے