اسلام آباد میں قبضے، ایئرفورس اور نیوی کے خلاف کارروائی کا حکم
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی وفاقی کابینہ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ ںے بھی دارالحکومت میں فیصل مسجد کے قریب اور مارگلہ نیشنل پارک میں قبضوں اور تجاوزات کا نوٹس لیتے ہوئے ایئرفورس اور نیوی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے.
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی.
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن راعنا سعید خان عدالت میں پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ میڈیا رپورٹس ہیں نیوی اورایئر فورس نے نیشنل پارک میں تجاوزات کی ہیں، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے ان کے خلاف کیا ایکشن لیا؟
چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے جواب دیا کہ ’ہم نے ایکشن نہیں لیا کیوں کہ ہمارے پاس اختیارات نہیں۔‘
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’یہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں بے شک یہ عدالت قانون خلاف ورزی کرے آپ ایکشن لیں۔ اگر میں بھی قانون کی خلاف ورزی کروں تو آپ میرے خلاف بھی ایکشن لیں۔‘
چیف جسٹس نے چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ سے کہا کہ’آپ کے کیا اختیارات ہیں؟ آپ کیا کر سکتی ہیں؟ آپ کو کیوں معلوم نہیں۔‘
چیف جسٹس نے قانونی پوزیشن پوچھتے ہوئے سوال کیا کہ ’اگر نیشنل پارک میں کوئی تجاوزات کرے تو اس کے خلاف کیا کارروائی کی جا سکتی ہے؟
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے وکیل دانیال حسن نے بتایا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف آرڈیننس 1979 کے تحت قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔ بورڈ کے پاس سیکشن 29 کے تحت گرفتاری کا اختیار بھی موجود ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’وائلڈ لائف سے متعلق اتنا موثر قانون موجود ہے آپ نے اس میں صرف ترامیم کرنی ہیں۔‘
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، یہ بھی رپورٹ ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے بھی ایکشن لیا ہے۔‘
عدالت نے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ اجلاس میں نیوی اور ایئرفورس کو شہر سے قبضے ختم کرنے کی ہدایت کی تھی.