طالبان کے زیر انتظام افغان پاسپورٹ کا دوبارہ اجرا شروع
Reading Time: < 1 minuteافغانستان میں کابل پر کنٹرول رکھنے والے طالبان حکام نے کہا ہے کہ وہ اتوار سے شہریوں کو دوبارہ پاسپورٹ جاری کرنا شروع کر دیں گے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سے ان شہریوں کو امید ملے گی جو طالبان کی حکومت میں رہتے ہوئے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔
سنیچر کو محکمہ پاسپورٹ کے سربراہ عالم گل حقانی نے صحافیوں کو بتایا کہ کابل کے پاسپورٹ دفتر سے پاسپورٹ دینے کی فراہمی شروع ہوگی۔
اگست کے وسط میں افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان نے پاسپورٹ کا اجرا بند کیا تھا۔ اس وقت ہزاروں افغان شہری کابل کی واحد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے ملک سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
عالم گل حقانی کا کہنا ہے کہ پہلے ان لوگوں کو پاسپورٹ کا اجرا ہوگا جنہوں نے پہلے درخواست دی ہے جبکہ نئی درخواستیں دس جنوری سے لی جائیں گی۔
پاسپورٹ کے اجرا کو طالبان کی جانب سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کیے گئے عہد کے تناظر میں ایک ٹیسٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے درمیان اہل افراد کو ملک سے جانے کی اجازت دی جائے۔
افغانستان پر طالبان کے تیزی سے کنٹرول کے وقت پاسپورٹ کے دفاتر پر رش دیکھا گیا تھا۔
طالبان اربوں ڈالر کی امداد کی بحالی کے لیے ڈونرز پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ڈونرز نے مغربی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے کے بعد افغانستان کے لیے امداد روک دی تھی۔
مالی بحران کی وجہ سے کابل میں لوگوں نے اپنا گھریلوں سامان فروخت کرنا شروع کر دیا تھا تاکہ اپنے خاندانوں کا پیٹ پال سکیں۔