اومیکرون کا پھیلاؤ، یورپ میں ’ایک اور طوفان اٹھ رہا ہے‘
Reading Time: < 1 minuteکورونا وائرس کے اومی کرون ویریئنٹ کے یورپ، امریکہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں تیزی سے پھیلاؤ کے بعد مختلف ممالک نے وائرس کی ایک اور خطرناک لہر سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیوں کا نفاذ کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے یورپی سربراہ ہانس کلوُگ کا کہنا ہے کہ ’ہمیں ایک اور طوفان اٹھتا نظر آرہا ہے۔‘
انہوں نے یورپی ممالک کو کورونا وائرس کے کیسز میں ’خاطر خواہ اضافے‘ کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی اقسام میں سے جلد ہی اومی کرون سب سے نمایاں ویریئنٹ ہوگا جو مختلف ممالک کا نظامِ صحت مزید دباؤ کا شکار ہو جائے گا۔
دوسری جانب نئی پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کی نئی لہر اٹھ رہی ہے.
جرمنی، سکاٹ لینڈ، آیئرلینڈ، نیدرلینڈز اور جنوبی کوریا کا شمار ان ممالک میں ہے جنہوں نے جزوی یا مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے یا پھر سماجی فاصلہ رکھنے کی احتیاطی تدابیر کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
علاوہ ازیں جاپان کے ایک فوجی اڈے میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 180 ہوگئی ہے۔ تمام مریضوں کو وائرس لگنے کا ذریعہ ایک ہی ہے۔