شیلنگ لاٹھی چارج سے کارکن کی ہلاکت، ایم کیو ایم کا یوم سیاہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس کے لاٹھی چارچ اور شیلنگ سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کا ایک جارکن رات گئے ہلاک ہو گیا جبکہ متعدد زخمی زیرعلاج ہیں.
پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
ایم کیو ایم نے آج جمعرات کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو ایم کیو ایم کے کارکن 2013 کے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں حال ہی میں ہونے والی ترامیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
انہوں نے شاہراہ فیصل کو دونوں اطراف سے بند کر رکھا تھا، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد ٹریفک جام میں پھنس گئے تھے۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان نے اپنی منزل تبدیل کر دی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر پہنچ کر دھرنا دے دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ’پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن سمیت کئی کارکن بے ہوش ہوگئے۔‘
دوسری جانب سندھ کے وزیرِاطلاعات سعید غنی نے کہا کہ ’صورت حال ایسی ہوگئی تھی کہ پولیس کو ایکشن لینا پڑا۔ ایم کیو ایم نے پریس کلب جانے کا اعلان کیا لیکن پھر وہ وزیراعلیٰ ہاؤس آنے لگے۔‘
’انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے اطراف میں نہ جائیں۔‘
سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ ’احتجاج پر اعتراض نہیں لیکن پی ایس ایل کے لیے غیر ملکی کھلاڑی آئے ہوئے ہیں۔ جہاں بین الاقوامی کھلاڑی ٹھہرتے ہیں وہاں ہائی سکیورٹی ہوتی ہے۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے سندھ میں اپوزیشن جماعتیں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے جماعت اسلامی کے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کو 27 سے زائد دن ہو چکے ہیں۔