رحمان ملک کا انتقال، سرکاری ملازمت سے وزارت داخلہ تک کا سفر
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک کورونا کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔
ان کی عمر 70 برس تھی اور وہ گزشتہ کچھ عرصے سے کورونا کے باعث پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کا شکار تھے۔
رحمان ملک سیاست میں آنے سے پہلے پاکستان کی وزارت داخلہ کے محکمہ امیگریشن میں کام کرتے تھے اور پھر یہاں سے ترقی کرتے ہوئے وہ پیپلز پارٹی کے دوسرے دور حکومت، سنہ 1993 سے سنہ 1996 تک، میں وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات کیے گئے۔
انھوں نے امریکی سی آئی اے کے ساتھ مل کر ایک آپریشن کے دوران امریکہ کو مطلوب رمزی یوسف کی گرفتاری میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ انھیں امریکہ کے حوالے کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
رحمان ملک پیپلز پارٹی کے ان چند لوگوں میں سے تھے جن کا شمار سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا تھا۔
انتہائی شاطر یا کایاں سمجھے جانے والے رحمان ملک کو سنہ 2008 کے انتخابات کے نتیجے میں بننے والی پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔