متفرق خبریں

کیا اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرنے میں سنجیدہ ہے؟

مئی 18, 2022 2 min

کیا اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرنے میں سنجیدہ ہے؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت حکمران اتحاد کے رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت اگست 2023 تک پوری کرے گی اور مل کر انتخابی اصلاحات اور معاشی فیصلے کیے جائیں گے۔

اجلاس میں شریک مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اکثریت کی رائے سے طے پایا کہ فوری انتخابات کے بجائے حکومت اپنی مدت پوری کرے اور معیشت کو درست کرنے کے لیے فیصلے مل کر کیے جائیں۔

تاہم زیادہ تر سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ یہ صرف اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کو دباؤ میں رکھنے کا حربہ ہو سکتا ہے اور موجودہ سیٹ اپ کو ایک سال تک چلانا ممکن نہیں کیونکہ ملکی معاشی حالت سنبھلنے میں نہیں آ رہی۔

اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، آصف علی زرداری، خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف، سعد رفیق، مریم اورنگزیب اور دیگر شریک ہوئے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اجلاس میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی ہوئی قیمت اور آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے غور کیا گیا اور اس حوالے سے جلد فیصلوں پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں میں اتحادیوں نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ وہ حکومت کے ساتھ ہیں اور ہر فیصلے میں ساتھ رہیں گے۔

اتحادیوں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ معیشت کے استحکام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری قانونی رائے لی جائے اور آئندہ الیکشنز کے لیے انتخابی اصلاحات جلد مکمل کی جائیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق اتحادیوں نے مشورہ دیا کہ روپے کی قدر میں استحکام کے لیے معاشی ٹیم فوری اقدامات کرے، معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کو فوری حتمی شکل دی جائے۔

اتحادی رہنماؤں نے معیشت کی بہتری کے لیے حکومت کے سخت فیصلوں پر ساتھ دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے