سرکاری ملازمین کے کردار کی ’چھانٹی‘ اور تصدیق اب نمبر ون ایجنسی کرے گی
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری ملازمین کی اہم عہدوں پر تقرری اور ترقی کے لیے تصدیقی عمل فوج کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے حوالے کر دیا ہے۔
اس سے قبل یہ عمل سویلین ایجنسی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ذریعے کیا جاتا تھا۔
سینیئر تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ نے وزیراعظم کے اس حکم نامے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ بندے چیک کرانے کے لیے وزیراعظم نے دنیا کی نمبر ون ایجنسی کی خدمات حاصل کر لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ ایجنسی شہباز شریف کو بھی کیریکٹر سرٹیفکیٹ دے چکی ہے۔
اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے سوشل ورکر وقاص خان نے لکھا کہ یہاں ایک سے بڑھ کر ایک چاپلوس اور طاقت کے غیر جمہوری مراکز کا غلام ہے۔ سرکاری افسران کی تعیناتی اور سکروٹنی کو آئی ایس آئی کے حوالے کرنا حالانکہ اس مقصد کے لیے آئی بی پہلے سے موجود ہے، بدترین فیصلہ ہے۔ جمہوریت پسندوں کے لیے یہ سیاہ دن ہے۔
وقاص خان کے مطابق ان کم ظرفوں سے عوام نے کب کسی ٹینک کے آگے لیٹنے کا مطالبہ کیا تھا مگر اتنی امید تو تھی کہ ہمارے بنیادی حقوق کو یوں بندوق کے ہاتھ گروی نہ رکھیں گے۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس نوٹیفیکیشن سے پہلے بھی ترقی صرف انہی کو ملتی تھی جو "نظریہ پاکستان کے پاسبان” اور مالکان کی نظر کرم کے حامل ہوں مگر اس کے ساتھ ہمیں یہ بھی معلوم تھا کہ وہ غلط کر رہے ہیں.
وقاص خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اینڈ کمپنی کی کم ظرفی اور بزدلی نے اس غلط کو باقاعدہ قانون بنا کر عوام کے ساتھ گھٹیا ترین پرینک کیا ہے۔ یہ نہایت شرمناک اور بھونڈی حرکت ہے۔