عالمی خبریں

سری لنکن صدر کے خلاف ریلی سے قبل کرفیو نافذ، فوج طلب

جولائی 9, 2022 2 min

سری لنکن صدر کے خلاف ریلی سے قبل کرفیو نافذ، فوج طلب

Reading Time: 2 minutes

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کرتے ہوئے صدر گوتابایا راجا پکسے کی برطرفی کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک طے شدہ ریلی سے قبل فوج کو الرٹ کیا گیا ہے۔

پولیس کے سربراہ چندنا وکرمارتنے نے کہا ہے کہ ’کولمبو اور اس کے مضافاتی علاقے میں رات 9 بجے سے آئندہ حکم نامے تک مکمل کرفیو نافذ رہے گا، اور رہائشیوں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں۔‘

حکام کے مطابق ’تقریباً 20 ہزار فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور خواتین پر مشتمل ایک آپریشن جمعے کی سہ پہر شروع کیا گیا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امید کر رہے ہیں کہ سنیچر کا احتجاج پرتشدد نہیں ہوگا۔‘

ان کے مطابق ’کم سے کم تین ججوں کی جانب سے سنیچر کے روز ہونے والے احتجاج کو کالعدم قرار دینے سے انکار کرنے کے بعد صوبوں سے مزید فوجیوں کو دارالحکومت کولمبو طلب کرلیا گیا ہے۔‘

کرفیو کا یہ حکم نامہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت مخالف ہزاروں مظاہرین سنیچر کی ریلی سے قبل جمعے کو دارالحکومت میں داخل ہوئے تاکہ ملک کے بدترین معاشی بحران پر صدر گوتابایا پکسے سے استعفیٰ لینے کے لیے دباؤ ڈال سکیں۔

سری لنکا میں اس وقت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے، اور اس کی دو کروڑ 20 لاکھ آبادی رواں برس کے آغاز سے ہی مہنگائی اور بجلی کے طویل بلیک آؤٹ برداشت کر رہی ہے۔

مظاہرین کئی ماہ سے صدر گوتابایا راجا پکسے کے کولمبو دفتر کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں تاکہ معاشی بدانتظامی کی وجہ سے ان پر استعفے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

رائفلوں سے مسلح ہزاروں فوجیوں کو کولمبو میں صدر گوتابایا راجا پکسے کی سرکاری رہائش گاہ کی حفاظت پر مامور پولیس کو مدد فراہم کرنے کے لیے روانہ کیا گیا تھا، جس پر حکومت مخالف مظاہرین نے سنیچر کے روز دھاوا بولنے کا عزم کیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے