خام مال کی عدم دستیابی، سوزوکی کا پلانٹ عارضی طور پر بند
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے والی بڑی کمپنی سوزوکی نے خام مال کی عدم دستیابی کے پیش نظر اپنا پلانٹ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل گاڑیاں تیار کرنے والی ایک اور بڑی کمپنی ٹویوٹا نے بھی 30 دسمبر تک اپنا کار مینوفیکچرنگ پلانٹ بند کر رکھا ہے۔
پیر کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کے نام لکھے گئے خط میں پاک سوزوکی موٹرز نے 2 جنوری سے 6 جنوری تک 5 دن کے لیے کار اور موٹر سائیکل پلانٹ بند کرنے کی اطلاع دی ہے۔
سعودی عرب کی نیوز ویب سائٹ کے مطابق پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان شفیق احمد شیخ نے بتایا کہ ’درآمدی پابندیوں کی وجہ سے پاک سوزوکی کے لیے یہ بہت نازک وقت ہے اور مستقبل میں بھی کوئی معلومات نہیں ہیں کہ یہ پابندیاں مزید کتنے عرصے تک جاری رہیں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سامان کا روکا جانا، بندرگاہ پر رکے کنٹینرز کا کرایہ اورتین فیصد شرح سود واقعی ہماری صنعت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ’ہمارے ڈیلرشپ اور وینڈرز بھی فروخت اور پیداوار نہ ہونے کی وجہ سے بہت پریشان ہیں۔‘
انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے انڈسٹری کے ساتھ بات چیت کریں۔
کمپنی کے خط میں بتایا گیا ہے کہ فیصلہ سٹیٹ بینک کی جانب سے آٹو پارٹس اور سی کے ڈی کٹس کی امپورٹ پر مشروط اجازت نامے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ سوزوکی موٹرز کے مطابق سٹیٹ بینک کی پابندیوں کی وجہ سے کمپنی کے لیے کارسازی، موٹر سائکل پروڈکشن اور سپلائی چین متاثر ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے کمپنی نےاس سال 16 اگست کو بھی اسٹاک ایکسچینج کو مطلع کیا تھا۔
کمپنی کے مطابق مشروط اجازت نامے کے باعث کمپنی کی درآمدی کنسائنمنٹ کی کلیئرنس بری طرح متاثر ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں کمپنی کی انوینٹری شدید متاثر ہوئی ہے۔
حکومت نے اس سال مئی سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی روکنے اور بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے درآمدات کو روکنے یا ان میں تاخیر کی کوشش کی ہے۔