وزیر داخلہ کے ’خفیہ منصوبہ بندی کے انکشاف‘ پر عمران خان کا ردعمل
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر جیلوں میں خواتین سے بدسلوکی کے بارے میں کسی قسم کے شکوک و شبہات تھے تو وہ وزیر داخلہ کی گزشتہ رات گئے پریس کانفرنس نے دور کر دیے۔
اتوار کو عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں الزام لگایا کہ واضح طور پر رانا ثنااللہ میڈیا پر ایسی خوفناک کہانیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کے اپنے حق کا استعمال کرنے والی خواتین کے ساتھ کبھی ریاست نے اتنا برا سلوک اور ہراساں نہیں کیا جتنا اس فاشسٹ حکومت نے کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی ہے جس میں دو طرح کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااالہ نے کہا کہ ’گفتگو پی ٹی آئی ایک رہنما کے گھر چھاپے سے متعلق تھی اور دوسرا ڈرامہ ریپ ایکٹ کا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر الزام لگایا جانا تھا اور ریپ ایکٹ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ ڈرامہ آج رات کیے جانے کا امکان تھا تاہم خفیہ ایجنسیوں نے پی ٹی آئی کے ڈرامے کو بروقت پکڑا۔