صدر ٹرمپ سے اختلاف، ایلون مسک کی کمپنی کو 34 ارب ڈالر کا نقصان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شدید اختلاف کے بعد امریکی ارب پتی ایلون مسک کی کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے.
دونوں جانب سے ذرائع ابلاغ میں اعلانیہ بیانات کے تبادلے ست شروع ہونے والے اس تنازعے میں بڑا نقصان خود ایلون مسک کو ہو رہا ہے جن کی دولت محض ایک دن میں 34 ارب ڈالر سے زیادہ کم ہو گئی۔
گزشتہ سال صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد مسک کی دولت تقریباً 500 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی.
دونوں شخصیات کی قربت کو "سنہری دن” قرار دیا جا رہا تھا، لیکن حالیہ اختلاف اور باہمی الزام تراشی کے بعد جمعرات کو "ٹیسلا” کمپنی کے حصص گرنے سے صرف ایک دن میں مسک کی دولت میں 34 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔
العربیہ بزنس کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے حصص میں 14 فی صد کی کمی آئی، جو ڈیڑھ ماہ کے دوران کمپنی کا سب سے بڑا نقصان تھا۔
بلوم برگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق ایلون مسک اب بھی دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ان کی موجودہ دولت 335 ارب ڈالر ہے۔ تاہم ایک دن میں 34 ارب ڈالر کی کمی تاریخ میں دوسری سب سے بڑی یومیہ کمی ہے، جو اس سے پہلے نومبر 2021 میں کمپنی کی خراب کارکردگی کے نتیجے میں دیکھی گئی تھی۔
سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ صدر کے ساتھ تنازعے سے ٹرمپ کے حامی ممکنہ صارفین خوفزدہ ہو سکتے ہیں اور ٹیسلا کی فروخت پر اس کا منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی سیاسی مداخلت پر پہلے ہی تنقید کی جا رہی تھی۔
دوسری طرف یہ اندیشہ بھی ہے کہ وائٹ ہاؤس ایلون مسک کی کمپنیوں کو انتقامی طور پر نشانہ بنا سکتا ہے۔
جمعرات کو ٹرمپ نے مسک کو دھمکی دیتے ہوئے کہا "ہمارے بجٹ سے اربوں ڈالر بچانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ایلون مسک کو دی جانے والی سرکاری مراعات اور معاہدے ختم کر دیے جائیں۔ میں حیران ہوں کہ بائیڈن نے ابھی تک یہ کام کیوں نہیں کیا۔”
ہسپانوی اخبار "ایل پائس” نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ ٹیسلا کے پاس امریکی حکومت کے ساتھ کوئی بڑا معاہدہ نہیں، لیکن کمپنی کو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں پر دی جانے والی مراعات حاصل ہیں، جو اب خطرے میں ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے متعارف کردہ ٹیکس قانون میں ان پر نظرثانی کی جا سکتی ہے، جسے خود ایلون مسک نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ادھر ایلون مسک کی خلائی کمپنی "سپیس ایکس” جو وفاقی معاہدوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھاتی ہے، اب براہ راست خطرے میں ہے۔
صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ کمپنی خلائی گاڑی "ڈریگن” کو مرحلہ وار ختم کرنا شروع کر دے گی.
یہ خلائی گاڑی امریکی خلائی ادارے کے لیے بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک سامان اور خلا باز پہنچانے کا اہم ذریعہ ہے۔