غزہ کے لیے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا کو روک کر گریٹا تھنبرگ ساتھیوں سمیت گرفتار
اسرائیلی فورسز نے غزہ جانے والی امدادی کشتی کو قبضے میں لے کر اس پر سوار عالمی شہرت یافتہ کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ کارکن فلسطینی علاقے غزہ کی طویل عرصے سے اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔
حماس کے ساتھ جنگ کے دوران اسرائیل نے لاکھوں شہریوں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنان غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جاری فوجی مہم کے خلاف احتجاج کرنے نکلے تھے، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے مہلک اور تباہ کن ہے۔
انسانی امداد کے غزہ میں داخلے پر اسرائیل کی پابندیوں نے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے کی آبادی والے اس علاقے کو قحط کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن، جس نے اس سفر کا اہتمام کیا تھا، نے کہا کہ کارکنان کو "اسرائیلی فورسز نے اغوا کر لیا” جب وہ علاقے میں اشد ضروری امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے بین الاقومی پانیوں میں جہاز پر غیرقانونی طور پر سوار ہو کر اس کے غیرمسلح شہری عملے کو اغوا کر لیا ہے، اور اس کی جان بچانے والا کارگو، بشمول بچوں کا فارمولا، خوراک اور طبی سامان ضبط کر لیا گیا۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے اس جہاز اور گروپ کو سیلفی یا تصاویر بنانے کی مہم کہتے ہوئے طنز کیا ہے۔
وزارت دفاع نے کہا کہ اسرائیلی ساحل کے قریب ان افراد کو تحویل میں لے کر ان کے ملکوں کو واپس بھیجا جائے گا۔