برطانیہ میں نئے قوانین، خنجر اور چُھرا رکھنے اور فروخت پر سخت سزا
Reading Time: < 1 minuteبرطانوی حکومت نے تیز دھار چھُرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
بدھ کو برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم زومبی سٹائل چھُروں اور خنجروں پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پولیس کو نئے اختیارات دیے جا رہے ہیں جس کے تحت چھُرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر دو سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔‘
برطانوی وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ ’اگر آپ انسانی جانوں کو دھمکائیں گے تو یاد رکھیں یہ سزا (دو سال قید) جو آپ پڑھ رہے ہیں آپ کے لیے آخری نہیں ہوگی۔‘
برطانوی حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کا مقصد جرائم میں کمی لانا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ’جرائم میں کمی لا کر زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔‘
نئے قوانین کے مطابق پولیس کو دیے گئے اختیارات کے تحت سکیورٹی اہلکار کسی بھی پرائیویٹ یا پبلک پراپرٹی سے ایسے ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں لے سکتے ہیں جن کا استعمال سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔
برطانوی پولیسنگ منسٹر کرس فلپس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’ہمیں ان غنڈوں، جو ان خطرناک ہتھیاروں کا استعمال تشدد یا لوگوں کو ڈرانے کے لیے کرتے ہیں، کو ہر صورت میں روکنا ہو گا۔‘
انہوں نے برطانیہ کے عوام کو یقین دہانی کروائی کہ جرائم کو روکنے کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا اور ان میں ملوث افراد کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا ہوگا۔