مفت 2000 یونٹس کے بدلے کیش، سابق چیف جسٹس کی درخواست مسترد
پاکستان کی حکومت نے سابق چیف جسٹس کی بجلی کی مفت یونٹس کے بدلے نقد رقم ادا کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے ذریعے حکومت سے کہا تھا کہ وہ بطور سابق جج دو ہزار یونٹ ماہانہ بجلی مفت استعمال کر سکتا سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ چونکہ انہوں نے سولر سسٹم لگوایا ہوا ہے تو دو ہزار یونٹ ماہانہ کے پیسے اُن کو ادا کیے جائیں۔
اس خط کے جواب میں فنانس ڈویژن نے سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار کو آگاہ کیا ہے کہ دو ہزار یونٹ ماہانہ تو مفت دیے جاتے ہیں تاہم اگر استعمال نہ کیے جائیں تو ان کے بدلے میں نقد رقم دینے کی کوئی پالیسی نہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کی پنشن دس لاکھ ماہانہ سے زیادہ ہے۔