جج کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہو گیا، شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر میں تلخ کلامی
Reading Time: 2 minutesسابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سرکاری استغاثہ رضوان عباسی کے درمیان اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران تلخ کلامی ہوئی ہے.
منگل سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آئے اور احتجاج کیا کہ جج صاحب کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہوا ہے.
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی تصدیق نہ ہونے کے باعث این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے.
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں نے کاغذات نامزدگی کی تصدیق کا کہا، جج صاحب نے کہا میرا حکم نامہ ساتھ لگا دو.
شاہ محمود قریشی کے مطابق جج صاحب کے حکم نامے کے باوجود میرے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے.
جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے جواب دیا کہ شاہ صاحب ہم نے قانونی طریقہ کار پورا کردیا تھا.
اس دوران پراسیکیوٹر کے بولنے پر شاہ محمود قریشی غصے میں آگئے اور کہا کہ میں اپنے بنیادی حقوق کی بات کر رہا ہوں، یہ بیچ میں کیوں بول رہے ہیں؟
شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا.
شاہ محمود قریشی نے پروسیکیوٹر سے مکالمے میں کہا کہ تم اوپر سے آئے ہو، کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟
پراسیکوٹر راجہ رضوان عباسی نے شاہ محمود قریشی کو جواب
میں کہا کہ تمہاری کیا اوقات ہے؟
عدالت کے جج شاہ محمود قریشی کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے رہے.
شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست جمع کرادی.
جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ یہ آپ کا حق ہے، ہم اس درخواست کو دیکھ لیتے ہیں، آپ کے جو حقوق ہیں وہ آپ کو ملیں گے.
بعد ازاں بیرسٹرعمیر نیازی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج سائفر کیس کی سماعت ہوئی اور گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے.
ان کا کہنا تھا کہ دونوں سینیئر وکیل موجود نہیں تھے، معاون وکیل قمر عنایت راجہ نے درخواست دی کی بیانات ریکارڈ نہ کیے جائیں. درخواست کے باوجود گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے.
عمیر نیازی نے کہا کہ اس حوالے سے اعتراض بعد میں اٹھایا جائے گا، اسی تناظر میں لگتا ہے شاید دوبارہ ٹرائل ہو.
ان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جاوید ہاشمی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلائیں.
وکیل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے تمام امیدوار اتوار کو کمپین شروع کریں، جو امیدوار کمپین شروع نہیں کرے گا اسکا ٹکٹ بدل دیا جائے گا.
ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کمپین کے حوالے سے چاروں ہائی کورٹس میں درخواستیں دی جائیں، الیکشن ہورہا ہے مگر ہمیں کمپین نہیں کرنے دی جارہی. بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ غلامی نا منظور ہماری کمپین کا نعرہ ہوگا.
ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کو سزا ہوگی امیر بچتے رہیں گے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرسکتی ہے
وکیل نے کہا کہ سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، بانی پی ٹی آئی نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید انتخابات سے راہ فرار اختیار کی جائے. اگر ایسا ہوا تو پی ٹی آئی اور عوام بھرپور مزاحمت کرے گی. 8 فروری کا الیکشن ہر صورت ہونا چاہیے.