جج سے بدتمیزی پر وزیراعظم کی ٹاسک فورس کا ممبر گرفتار، 15 دن قید
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے فیڈرل ممبر ٹیلی کام کو راولپنڈی میں جج سے بدتمیزی اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے 15 روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
عدالت نے عمر ملک نامی سرکاری عہدے دار کو دو ہزار روپے جرمانے کا حکم بھی سُنایا ہے۔
ممبر ٹیلی کام کو سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال نے سزا سنائی۔
عدالت کے تحریری فیصلے کے مطابق ملزم کو یکم جون کو صبح ساڑھے آٹھ بجے کمرہ عدالت میں نامناسب، ہتک آمیز رویہ اور بدتمیزی کرنے پر سزا سنائی گئی۔
فیڈرل ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
محمد عمر ملک کو سیکشن 228 کے تحت سزا کا حکم سنایا گیا۔
عمر ملک کو کمرہ عدالت سےگرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو پانچ روز مزید قید بھگتنا ہوگی۔
فیصلے کے مطابق عمر ملک کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دیا گیا مگر انہوں نے اپنے رویے کا دفاع کا اور مزید بدتمیزی کی۔