سپریم کورٹ کا فیصلہ ’خطرناک مثال‘، ٹرمپ فائدہ اُٹھائیں گے: صدر بائیڈن
Reading Time: < 1 minuteامریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ صدارتی استثنیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے ایک ’خطرناک مثال‘ قائم کی ہے جس کا فائدہ ڈونلڈ ٹرمپ منتخب ہونے کی صورت میں اُٹھائیں گے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے پیر کو فوجداری مقدمات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جزوی استثنیٰ دے دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو سابق صدر کی حیثیت سے اپنے خلاف مقدمات میں کچھ استثنیٰ مل سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے چھ ججوں نے ٹرمپ کے حق میں جبکہ تین ججوں نے مخالفت میں فیصلہ دیا۔ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سنایا گیا ہے جب امریکہ میں ہونے والے عام انتخابات میں صرف چار ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے جس میں ٹرمپ کے مدمقابل ڈیموکریٹس کے امیدوار اور موجودہ صدر جو بائیڈن امیدوار ہیں۔
جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنی تقریر میں کہا کہ ’آج کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ صدر جو کچھ کر سکتا ہے اس کی کوئی حد نہیں۔ یہ بنیادی طور پر ایک نیا اُصول ہے اور یہ ایک خطرناک مثال ہے۔‘
جو بائیڈن نے کہا کہ ’امریکی عوام کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ کیا وہ اب یہ جانتے ہوئے ایک بار پھر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدرات سونپنا چاہتے ہیں کہ وہ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اور جب کرنا چاہتے ہیں اُن کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کو ’بڑی جیت‘ قرار دیا ہے۔