عالمی خبریں

کرفیو کے بعد بنگالی فوج سڑکوں پر، وزیراعظم کا بیرونی دورہ منسوخ

جولائی 20, 2024 2 min

کرفیو کے بعد بنگالی فوج سڑکوں پر، وزیراعظم کا بیرونی دورہ منسوخ

Reading Time: 2 minutes

بنگلہ دیش میں طلبا مظاہرین اور پولیس کے درمیان مہلک جھڑپوں میں 100 سے زائد ہلاکتوں کے بعد کرفیو کا نفاذ کیا گیا ہے۔

سنیچر کو فوجی دستے ڈھاکہ کی سڑکوں پر دیکھے گئے جبکہ ملکی صورتحال نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو غیرملکی دورے منسوخ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رواں ہفتے کے تشدد میں اب تک کم از کم 105 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، یہ صورتحال 15 سال اقتدار میں رہنے کے بعد حسینہ کی آمرانہ حکومت کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔

کرفیو کا نفاذ آدھی رات کو کیا گیا جب پولیس مظاہروں سے نمٹنے میں ناکام ہو گئی تو وزیراعظم کے دفتر نے فوج کی تعیناتی کے لیے کہا۔

وزیراعظم کے پریس سیکرٹری نعیم الاسلام خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’حکومت نے کرفیو نافذ کرنے اور سویلین حکام کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکیں صبح کے وقت تقریباً سنسان ہو چکی تھیں، فوجی دستے پیدل اور بکتر بند گاڑیوں میں 20 ملین آبادی کے وسیع شہر میں گشت کر رہے تھے۔

کرفیو کو نظرانداز کرنے والے شہر کے کئی رکشہ ڈرائیوروں کو پولیس نے گھر واپس جانے کو کہا۔

نجی نشریاتی ادارے چینل 24 نے رپورٹ کیا کہ کرفیو اتوار کی صبح 10:00 بجے چار بجے تک نافذ رہے گا۔

وزیراعظم حسینہ واجد نے اتوار کو ایک پہلے سے طے شدہ سفارتی دورے کے لیے ملک چھوڑنا تھا لیکن تشدد میں اضافے کے ایک ہفتے کے بعد وہ بیرون ملک نہیں جا رہیں۔

پریس سیکرٹری نعیم الاسلام خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ وزیراعظم نے موجودہ صورتحال کی وجہ سے اپنے سپین اور برازیل کے دورے منسوخ کر دیے ہیں۔

مکمل عدم برداشت

رواں ماہ روزانہ ہونے والے احتجاج نے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے جس میں سول سروس کی نصف سے زیادہ پوسٹیں مخصوص گروپوں کے لیے محفوظ ہیں، جن میں پاکستان کے خلاف 1971 کی جنگ آزادی لڑنے والے سابق فوجیوں کے بچے بھی شامل ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے