عالمی خبریں

ہماری زمین پر سکھوں کو نشانہ بنانے میں انڈین وزیر داخلہ کا ہاتھ: کینیڈا

اکتوبر 30, 2024 < 1 min

ہماری زمین پر سکھوں کو نشانہ بنانے میں انڈین وزیر داخلہ کا ہاتھ: کینیڈا

Reading Time: < 1 minute

کینیڈا کی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ اُس کی سرزمین پر علیحدگی پسند سکھ رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی سازش کے پیچھے انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ ہیں جو قوم پرست انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی اتحادی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انڈیا اس سے قبل بھی کینیڈا کے اس طرح کے الزامات بے بنیاد قرار دے کر مسترد کرتا آیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا اس میں کوئی کردار نہیں۔

نائب کینیڈین وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے اپنی پارلیمنٹ کے کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے امریکی اخبار کو امت شاہ کی تفصیل دی تھی۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ’صحافی نے مجھے فون کر کے پوچھا کہ کیا امت شاہ ہی وہ شخص ہے۔ میں نے تصدیق کی کہ وہی شخص ہے۔‘ ڈیوڈ موریسن نے مزید تفصیل یا شواہد فراہم نہیں کیے۔
اس پر اوٹاوا میں انڈین ہائی کمیشن یا دہلی سے انڈین وزارت خارجہ نے کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔

انڈیا کی حکومت سکھ علیحدگی پسندوں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے کر اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔ سکھ علیحدگی پسند خالصتان کے نام پر انڈیا سے الگ ریاست کے حصول کے لیے سرگرم ہیں۔

انڈیا میں سکھ علیحدگی پسندوں کی شورش کے نتیجے میں سنہ 80 اور 90 کی دہائیوں میں ہزاروں افراد مارے گئے تھے۔

سنہ 1984 میں اسی شورش کے دوران انڈیا کی وزیراعظم اندرا گاندھی کو اُن کے سکھ باڈی گارڈز نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جس کے بعد فسادات میں ہزاروں سکھوں کو قتل کیا گیا۔

مقتول انڈین وزیراعظم نے علیحدگی پسندوں کے خلاف انڈین سکیورٹی فورسز کو سکھ مذہب کے سب سے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل میں داخل ہونے کا حکم دیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے