عالمی خبریں

فلسطینیوں کی غزہ سے جبری بے دخلی ناقابل قبول: فرانس

جنوری 29, 2025 2 min

فلسطینیوں کی غزہ سے جبری بے دخلی ناقابل قبول: فرانس

Reading Time: 2 minutes

فرانس نے کہا ہے کہ فلسطنیوں کی غزہ سے کسی بھی طرح کی جبری بے دخلی ناقابل قبول ہوگی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کی جانب سے غزہ سے لوگوں کی منتقلی کے مجوزہ منصوبے کی مخالفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس تجویز کے بعد سامنے آئی ہے جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو عارضی یا مستقل طور پر اردن یا مصر منتقل کیا جاسکتا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان سے جب ٹرمپ کی تجویز کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’غزہ کی آبادی کی کسی بھی طرح جبری بے دخلی ناقابل قبول ہوگی۔‘
’یہ نہ صرف عالمی قوانین کی شدید خلاف ورزی ہوگی بلکہ دو ریاستی حل میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہوگی۔‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے دو اتحادیوں لبنان اور اردن کے لیے عدم استحکام کا سبب ہوگا۔‘

حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے شروع کی جانے والی جنگ میں غزہ کی تقریبا تمام 24 لاکھ آبادی بے گھر ہوگئی تھی۔
تاہم رواں مہینے ایک کمزور جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے جس سے امید بندھی ہے کہ اس سے مستقل امن کا راستہ ہموار ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے پیر کو فلسطینیوں کو محفوظ مقامات جیسا کہ مصر اور اردن منتقل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
گذشتہ سنیچر کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس جنگ کے بعد غزہ کو صاف کیا جائے گا جس نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔

امریکہ کے ساتھ مشترکہ طور پر مصالحت کاری سے جنگ بندی کرانے والے مصر اور قطر نے بھی فلسطینیوں کی غزہ سے منتقلی کی مخالفت کی ہے۔

مصر اور قطر نے منگل کو کہا کہ دو ریاستی حل ہی اس مسئلے پر آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس اور مصری صدر جنرل السیسی نے بھی ٹرمپ کی تجویز کی شدید مخالفت کی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے