پاکستان

‎کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیزز اینڈ ری ہیبلیٹیشن رواں سال آپریشنل ہو گا

مارچ 19, 2025 2 min

‎کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیزز اینڈ ری ہیبلیٹیشن رواں سال آپریشنل ہو گا

Reading Time: 2 minutes

کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیزز اینڈ ری ہیبلیٹیشن (کے آئی این ڈی آر)سال رواں کے وسط تک آپریشنل ہوجائے گا۔

یہ انسٹی ٹیوٹ معذور افراد اور جسمانی چیلنجز کے لیے جامع اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال پیش کرے گا.

ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ (ایچ ایچ آر ڈی) کی ایک اہم کاوش سی ای این ڈی آر نے اعصابی دیکھ بھال اور بحالی کی خدمات کو از سر نو ترتیب دینے کی تیاری کرلی ہے۔

اس سلسلے میں کوئٹہ ٹاؤن اسکیم 33 میں ایم نائن موٹروے ایسٹ کے ساتھ واقع اس جدید ترین سہولت کا پہلا مرحلہ یکم اپریل 2022 کو شروع کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ یہ 2025 کے وسط تک آپریشنل ہوجائے گی جس کی مجموعی لاگت ایک ارب روپے سے زائد ہوگی۔

پہلے مرحلے میں ایکس رے، الٹرا ساؤنڈ، نیوروفزیالوجی لیب اور فارمیسی سمیت ضروری متعلقہ خدمات کے ساتھ نو آؤٹ پیشنٹ کلینکس ہوں گے جن میں روزانہ 600 سے 1000 مریضوں کا علاج ہوسکے گا۔

ان مریضوں میں خاص طور پر وہ لوگ شامل ہوں گے جو پیراپلیجیا، اسٹروک اور تکلیف دہ دماغی چوٹوں سے متاثر ہوں گے۔

انسٹی ٹیوٹ میں نیورولوجی، نیوروسرجری، آرتھوپیڈکس، پیڈیاٹرکس، سائیکاٹری، اینڈوکرینولوجی، ای این ٹی، جنرل میڈیسن اور کارڈیالوجی میں خصوصی کلینک ہوں گے جن کے ساتھ نیوروفزیالوجی لیب، امیجنگ سروسز اور فارمیسی کی سہولیات بھی شامل ہوں گی۔

کنڈر کا مقصد بحالی کی خدمات میں ایک نیا معیار قائم کرنا ہے جس میں فزیوتھراپی، پیشہ ورانہ تھراپی، اسپیچ تھراپی، کارڈیو تھراپی اور سائیکو تھراپی کے ساتھ ساتھ آرتھوٹکس اور روبوٹکس لیبز کو اپنی مرضی کے مطابق آرتھوٹک ڈیوائسز، مصنوعی اعضا اور نقل و حرکت اور آزادی کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کردہ جدید روبوٹک ٹیکنالوجیز دستیاب ہوں گی۔

مریضوں کو چہل قدمی کے آلات، وہیل چیئرز اور موٹرائزڈ موبلٹی سلوشنز تک رسائی حاصل ہوگی جبکہ سینٹر میں نیورولوجسٹ، نیورو سرجن، فزیوتھراپسٹ، پیشہ ورانہ تھراپسٹ اور بحالی کے ماہرین سمیت نیورو بحالی کے اعلیٰ ماہرین شامل ہوں گے جو پیچیدہ اعصابی حالات میں مبتلا افراد کے لیے اعلی معیار اور خصوصی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں گے۔

کم لاگت اور جدید بحالی کے اقدامات کے لیے وقف ایک تحقیقی مرکز کنڈر کی طبی کوششوں کو پورا کرے گا ، اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں 130 سیٹلائٹ مراکز پر مشتمل ایک ملک گیر آؤٹ ریچ پروگرام بھی ہوگا تاکہ پاکستان بھر میں اس کے اثرات کو بڑھایا جاسکے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے