پاکستان

پارلیمنٹ میں وزیر کا احتجاج

اکتوبر 5, 2017 2 min

پارلیمنٹ میں وزیر کا احتجاج

Reading Time: 2 minutes

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر نے پہلے احتجاجی تقریر کی اور پھر واک آؤٹ کر گئے _

وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے انٹیلی جنس بیورو کے پارلیمنٹرینز کے دہشتگردوں سے تعلقات کے مبینہ جعلی خط کا حوالہ دیا اور کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو گالیاں دی گئی هیں، ہمیں کالعدم تنظیموں بارے تعلق کا کہہ کر توهین کی گئی هے، معزز ارکان کے نام کالعدم تنظیموں سے تعلق پر میڈیا سے نشر کئے گئے، ریاض پیرزادہ نے سینتیس ارکان کے نام فردا فردا پڑھ کر  ایوان میں سنا دیئے، جن کے هم حاشیه بردار هیں هم جن کے کارناموں کو معجزه بناکر پیش کرتے هیں، اسی وزیراعظم هاؤس نے یه فهرست طلب کی هے، میں کسی میڈیا هاؤس یا انٹیلی جنس ایجنسیوں سے نهیں لڑ سکتا، ہمیں اپنی حکومت سے جواب چاہیئے_

سپیکر ایاز صادق نے ریاض پیرزاده کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ آپ عراق گئے تھے، آئی بی نے ایک درخواست پیمرا میں دائر کی که یه جعلی فهرست هے، آپ نے بات کرلی هے کل میرے چیمبر میں آئیں, کل ڈی جی آئی بی کو بلانا،

ریاض پیرزاده نے کہا کہ میں جانتا هوں که پارلیمانی روایات کیا هیں، ہماری اس طرح سے تذلیل نه کی جائے، ریاض پیرزاده نے  شیخ رشید کی تعریف کی اور کہا کہ شیخ رشید نے آج تک سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا نه هی آپ پر کاغذات اچھالے، جمشید دستی کو بھی کہا که ان سے سیکھو، میں صرف یه چاهتا هوں که سینئر وزیر اس ایوان میں وضاحت دیں که وزیراعظم هاؤس سے ایسا کوئی خط جاری نهیں هوا، ریاض پیرزاده نے بطور وفاقی وزیر ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد ریاض پیرزاده کے ساتھ جعلی خط سے متاثره حکومتی ارکان بھی واک آؤٹ کرے _

دوسری جانب فاٹا اصلاحات معاملے پر وزیر مملکت سیفران غالب خان وزیر نے فاٹا اراکین پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، وزارت سیفران میں بلائے گئے اجلاس میں فاٹا ریفارمز کے معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی، اجلاس میں  فاٹا سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین پارلیمنٹ کو دعوت دی گئی جبکہ فاٹا ارکان اسمبلی کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج جاری رہا، احتجاج کرنے والے ارکان نے کہا کہ فاٹا ریفارم کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فاٹا کو پختون خوا میں ضم کیا جائے، ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ پاکستانی ہیں پاکستانیوں جیسے حقوق چاہتے ہیں، ارکان کی سربراہی کرنے والے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو نو اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے، شاہ جی گل آفریدی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اندر بات نہیں سنی جاتی مجبور ہو کر باہر آئے،

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا، خورشید شاہ نے فاٹا ریفارمز سے متعلق فاٹا اراکین پارلیمنٹ کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے