جزیرہ نما کوریا جنگ کے دہانے پر
Reading Time: < 1 minuteشمالی کوریا کو دھمکانے کیلئے امریکہ اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں اور ان کے دو جنگی بمبار طیاروں نے جزیرہ نما کوریا کے اوپر سے بھی پروازیں کی ہیں۔
جنوبی کوریا کی سمندری حدود سے باہر امریکی بمبار طیاروں اور جنوبی کوریا کی جیٹ جہازوں نے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی مشق کی ہے۔
اس وقت امریکا کی شمالی کوریا سے جوہری پروگرام پر کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے قبل مشترکہ مشقوں کے دوران بمبار طیاروں نے امریکہ کے زیر استعمال جزیرہ گوام سے منگل کی شب پروازیں بھریں اور مشرقی سمندر پر فائرنگ کی مشقیں کیں۔ کہا گیا ہے کہ یہ مشقیں شمالی کے خلاف ‘وسیع تر دفاع’ کے پروگرام کا حصہ ہیں۔
گذشتہ ماہ امریکی بمبار طیاروں کی شمالی کوریا کے قریب جنگی مشقوں کے بعد شمالی کوریا کے وزیرخارجہ ری یونگ ہو نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا امریکی بمبار طیاروں کو مار گرانے کا حق رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسی صورت میں بھی ہو سکتا ہے جب وہ شمالی کوریا کی فضائی حدود میں نہ ہوں۔
اس پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں شمالی کوریا کے وزیرِ خارجہ کے بیان کو ‘مٰضحکہ خیز’ قرار دیا گیا تھا۔ جبکہ پینٹا گان نے شمالی کوریا کو خبر دار کیا ہے کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز رہے۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان نے موقعے پر کہا ہے کہ دونوں ممالک کے جانب سے شعلہ بیانی مہلک غلط فہمیوں کو جنم دے گی۔