فیصلے کا دن جمعہ
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ کل عمران اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیلئے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنائے گی ۔ نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ بھی جمعہ کے روز ہی سنایا گیا تھا ۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چودہ نومبر کو کیس کی سماعت مکمل کی تھی ۔
سپریم کورٹ کل دن دو بجے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنائے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ عدالت کے کمرہ نمبر ایک میں تفصیلی جاری کرے گا _
مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی تھیں، انہوں نے عدالت سے اپنی درخواستوں میں استدعا کی تھی کہ عمران خان اور جہانگیر ترین نے اپنے اثاثے چھپائے اس لیے نااہل قرار دیا جائے _ حنیف عباسی نے درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان نے نیازی سروسز کمپنی ظاہر نہیں کی جو آف شور بنائی گئی، اسی طرح بنی گالہ اراضی خریداری کے بارے میں بھی درست معلومات فراہم نہ کر کے الیکشن کمیشن کے سامنے غلط بیانی کے مرتکب ہوئے، حنیف عباسی کی درخواست کے مطابق عمران خان نے غیر ملکی ممنوعہ فنڈز حاصل نہ کرنے کا جھوٹا بیان حلفی الیکشن کمیشن میں جمع کرایا _
جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ لندن میں جائیداد اور زرعی زمین سے آمدن کے بارے میں الیکشن کمیشن سے جھوٹ بولا گیا جبکہ انکم ٹیکس گوشواروں میں مختلف آمدنی ظاہر کر کے جہانگیر ترین صادق اور امین نہیں رہے اس لیے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے_
عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی درخواستیں دو نومبر 2016 کو دائر ہوئیں، ایک سال اور سات روز کی مدت میں دونوں مقدمات کی سماعت مکمل ہوئی اور فیصلہ محفوظ کیا گیا،
سپریم کورٹ اس مقدمے میں 50سماعتوں کے دوران دلائل سنے،
نا اہلی کے لیے دائر یہ درخواستیں سپریم کورٹ کے دو بنچز نے سنیں، سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سر براہی میں پہلا بینچ نے سات نومبر 2016 کو نا اہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔
سابق چیف جسٹس جمالی کا بینچ مقدمات پر صرف چار سماعتیں ہی کر سکا ، ریٹائرمنٹ کی وجہ سے تین رکنی بنچ ٹوٹ گیا ۔ نئے بینچ کی تشکیل میں تقریبا ساڑھے پانچ ماہ لگے
سات نومبر 2016 سے تین مئی دو ہزار 2017 تک مقدمہ تقریبا چھ ماہ سرد خانے میں پڑا رہا ،
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے تین مئی 2017 سے درخواستوں پر سماعت کا دوبارہ آغاز کیا
چیف جسٹس ثاقب نثآر کی سر براہی میں تین رکنی بینچ چھیالیس سماعتوں کے بعد فیصلہ محفوظ کیا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سر براہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب نے بالیس سماعتوں کے بعد فیصلہ محفوظ کیا _