متفرق خبریں

چیف جسٹس کا ازخود نوٹس والا طنز

فروری 6, 2018 2 min

چیف جسٹس کا ازخود نوٹس والا طنز

Reading Time: 2 minutes

چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ازخود نوٹس لینے کے اختیار پر تنقید کرنے والوں کو ایک بار پھر طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ سپریم کورٹ میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف لیے گئے نوٹس کی سماعت کے دوران جب سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے عدالت میں بتایاکہ لیبیا والا واقعہ واضح انسانی اسمگلنگ ہے اور اس میں مافیا ملوث ہیں، پنجاب کے علاقے لالہ موسی، گجرات، سیالکوٹ، کھاریاں اور ملحقہ علاقوں میں یہ مافیا سرگرم ہے اور یہیں سے سب سے زیادہ انسانی اسمگلنگ ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری خارجہ کا موقف سنتے ہی فورا کہاکہ ہم نے آپ سے یہ بات واضح کرلی مگر ہم بہت غلط کرتے ہیں کیونکہ ہمارے ازخود نوٹس لینے پر تنقید ہوتی ہے، ہمارا یہ اقدام لوگوں کو اچھا نہیں لگتا، کہا جاتا ہے کہ ہم حکومت کے اختیارات میں بہت زیادہ مداخلت کرتے ہیں، یہ حکومت کا کام ہے۔ سیکرٹری خارجہ چیف جسٹس کاطنز نہ سمجھ سکیں کیونکہ ان کا مخاطب میڈیاتھا اور عدالت میں موجود رپورٹروں کی طرف دیکھ کر ریمارکس دے رہے تھے۔
اس سے قبل عدالت کی ہدایت پرسیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ پیش ہوئے اور ڈی جی ایف آئی نے بھی عدالت کے روسٹرم پر حاضری دی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کچھ عرصہ پہلے بلوچستان تربت میں لوگوں کو مار دیا گیا، اب لیبیا میں بھی پاکستانیوں کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا، انسانی اسمگلنگ کے اس ناسور کو ختم کرنے کے لیے کیا اقدامات ہو سکتے ہیں،انسانی اسمگلنگ ہمارے لیے بہت بڑا ایشو ہے، ایک گھر سے چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں،جہلم۔گجرات۔لالہ موسی میں انسانی اسمگلنگ بہت زیادہ ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ پنجاب حکومت ان علاقوں میں ایف آئی اے کو دفاتر کے لیے جگہ فراہم کرے۔ عدالت نے انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے داخلہ اور خارجہ سیکرٹریوں اور ایف آئی اے کے سربراہ کو ہدایت کی کہ دودن میں اجلاس کرکے سفارشات تیار کریں۔کیس کی سماعت 12 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے