صحافی مطیع اللہ جان کو توہین عدالت کا نوٹس
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سینئر صحافی اور وقت نیوز کے اینکر پرسن مطیع اللہ جان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے _ اس سے قبل جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مطیع اللہ جان کو صبح نو بجے فون کر کے دھمکانے کی کوشش کی تھی _ مطیع اللہ جان نے پاکستان 24 کو بتایا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ آپ میرے پیچھے کیوں پڑے ہوئے ہیں، میرے خلاف منافق کے آنسو کے عنوان سے کالم بھی لکھا، مطیع اللہ جان کے مطابق انہوں نے جسٹس صدیقی سے کہا کہ آپ کو صحافی کو فون کرنا زیب نہیں دیتا اور کالم کا عنوان منافق نہیں بلکہ قاضی کے آنسو تھا_
صبح نو بجے فون کرکے دھمکانے کے بعد جسٹس صدیقی نے دن ساڑھے دس بجے توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا_ اسلام آباد ہائی کورٹ سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چینل کے اینکرپرسن مطیع اللہ جان کو عدالت عالیہ کے خلاف ٹاک شو کرنے پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے نوٹس لیا ہے، آئندہ سماعت میں مطیع اللہ جان ذاتی طور پر پیش ہوں، عدالت پیش نہ ہونے کی صورت میں پیمرا وقت ٹی وی چینل کا لائسنس منسوخ کر دے، عدالتی نوٹس کے مطابق مطیع اللہ جان نے عدالت عالیہ کے خلاف تضحیک آمیز ٹاک شو کیا تھا، عدالت کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، عدالت نے نجی ٹی وی چینل کے پروڈیوسر اور چینل کے مالک کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا، نوٹس کے مطابق مطیع اللہ جان عدالتوں کے خلاف زہر فشانی کرنے کے عادی ہو چکے ہیں، عدالتی نوٹس کے مطابق مطیع اللہ جان نے نشنل میڈیا اور سوشل میں عدالتوں کے خلاف مہم شروع کی ہے، عدالت نے ٹاک شو کے سی ڈی اور ٹاک شو کے ٹرانسکرپٹ بھی طلب کر لیے