انڈیا کے آدم خور طلبہ
Reading Time: < 1 minuteدلی کے نوئیڈا علاقے میں افریقی نژاد سیاہ فام طلبہ دہشت زدہ ہیں اور فوری طور پر اپنے ملک واپس جانے کو تیار ہیں۔ تین روز قبل ایک مشتعل ہجوم نےحملہ کرکے ان طلبا کو بری طرح سے مارا پیٹا تھا۔ واقعے کے بعد انتظامیہ نے بہت سے مقامی لوگوں کے خلاف رپورٹ درج کی تھی اور اس معاملے میں پانچ افراد کو حراست میں بھی لیا گيا ہے۔ علاقے کے مختلف کالجوں میں پڑھنے والے افریقی طلبا کو اپنی حفاظت کی فکر میں گھروں یا ہاسٹلز سے باہر نکلنے میں ڈرتے ہیں۔
ایک طالبہ اسبیلا نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ کچھ لوگ افریقیوں کو آدم خور سمجھتے ہیں اور ہمیں شک کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے ۔ سیاہ فام طلبا کی عام شکایت یہ ہے کہ ان کے ساتھ نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک ہوتا ہے اور نفرت کی نگاہوں نے سے دیھکا جا تا ہے۔ اسابیلا کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کی وجہ یہ ہے کیونکہ ہم سیاہ فام ہیں۔ مہنگی سبزی خریدنے سے لے کر مہنگے کرائے کے کمرے لینے تک ہم بس اسی بات کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ یہ رویہ درست نہیں ۔
‘